ملک کی متعدد ریاستوں میں کووڈ-19 کے اثرات پر کنٹرول کا جائزہ لیتے ہوئے 21 ستمبر سے 9ویں جماعت سے لے کر 12 ویں جماعت اور اعلیٰ تعلیمی اداروں کو طلبہ کے لئے کھولنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
ریاست اترپردیش میں بھی 9 ویں سے لے کر درجہ 12 تک کووڈ-19 سے محفوظ رہنے کی ضروری شرائط کے ساتھ تعلیمی اداروں کو کھولنے کی اجازت دی گئی ہے۔
اترپردیش میں تعلیمی اداروں میں بڑے پیمانے پر دینی مدارس بھی شامل ہیں۔ یہ مدارس کس طرح کھل سکیں گے؟ یہ جاننے کے لئے ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے رامپور میں قائم مدرسہ جامع العلوم فرقانیہ کے مہتمم مولوی ریحان خان سے خاص گفتگو کی۔
انہوں نے بتایا کہ 'کورونا وائرس کا سب سے زیادہ منفی اثر تعلیمی اداروں پر پڑا ہے۔ ملک بھر کے تمام چھوٹے بڑے تعلیمی ادارے گذشتہ 6 ماہ سے مسلسل بند ہیں۔ حالانکہ ملک کے بیشتر تعلیمی ادارے بالخصوص پرائیویٹ اسکولز نے لاک ڈاؤن شروع ہوتے ہی آن لائن درس و تدریس کا سلسلہ شروع کر دیا تھا۔ لیکن بھارت میں ایک دو مدارس کو چھوڑ دیں تو باقی کے تمام مدارس مکمل طور پر مارچ ماہ سے ہی بدستور بند ہیں۔ جبکہ کچھ مدارس نے اپنے طلبہ کے لئے آن لائن درس و تدریس کا سلسلہ شروع کیا ہے۔
انلاک۔4 کی گائیڈلائنس کے مطابق 21 ستمبر سے جہاں دیگر شعبوں میں رعایت دینے کی ایڈوائزری جاری کی گئی ہے وہیں سماجی فاصلے کا پورا خیال رکھتے ہوئے تعلیمی اداروں کو بھی کچھ اہم شرائط کے ساتھ کھولنے کی اجازت دی گئی ہے۔ جس کے بعد ملک کی مختلف ریاستوں نے کووڈ-19 کا جائزہ لیتے ہوئے 9ویں جماعت سے لے کر 12 ویں جماعت تک کے تعلیمی اداروں کو ضروری احتیاط کے ساتھ کھولنے کی اجازت دی ہے۔
وہیں اترپردیش میں بڑے پیمانے پر دینی مدارس قائم ہیں جہاں کچھ مدارس نے تو آن لائن درس و تدریس کا سلسلہ شروع کر دیا تھا لیکن بیشتر مدارس کے طلبہ ابھی بھی تعلیم سے پورے طور پر محروم ہیں۔ 21 ستمبر سے جہاں دیگر تعلیمی ادارے کھل رہے ہیں تو کیا مدارس کے بند دروازے بھی 21 ستمبر سے طلبہ کے لئے کھل جائیں گے؟
اس پر مدرسہ جامع العلوم فرقانیہ کے مہتمم مولوی ریحان خان نے کہا کہ 'مدرسہ فرقانیہ میں آن لائن درس و تدریس کا سلسلہ تو جاری ہی ہے۔ اب اگر ضلع انتظامیہ کی جانب سے اس سلسلہ میں کوئی رہنمائی آتی ہے تو مدارس اسلامیہ کو کھولا جائے گا۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ مدرسہ کی جانب سے طلبہ کی دیگر ضروریات کو بھی پورا کیا جائے گا۔