لکھنؤ:ریاست اتر پردیش کے لکھنو میں منعقدہ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے پردیش کانفرنس کے صدر اجے رائے نے کہا کہ آج ایک ایسے وقت میں جب اس وقت کی حکومت ہمارے آباؤ اجداد کی تاریخ کو مٹانے پر ہر ممکنہ کوششیں کررہی ہے۔ ہم ایک ایسے اسکالر اور مورخ کو یاد کرنا چاہتے ہیں اور یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ کانگریس ملک کی عظیم شخصیات کو ہمیشہ یاد کیا ہے۔ اور اسی راستے پر چلتی رہے گی۔
انہوں نے کہا کہ جس طرح مدن موہن مالویہ نے بنارس ہندو یونیورسٹی کا قیام کیا۔ اسی طرح علامہ شبلی نے کئی تعلیمی ادارے بنائے۔ پروفیسر عمیر منجر نے پروگرام میں کلیدی مقرر کی حیثیت سے کہا کہ علامہ شبلی 1857ء میں اعظم گڑھ میں پیدا ہوئے، انہوں نے ادب، تاریخ، زبان، تعلیم اور معاشرت کے میدان میں گراں قدر خدمات سرانجام دی ہیں، انہیں آج یاد کرنا ہی حقیقی خراج عقیدت ہو گا۔ اس موقع پر مولانا جاوید اختر نے کہا کہ علامہ شبلی اردو، فارسی اور ہندی زبان کے ماہر تھے، ان کی مشہور کتابیں المامون، الفاروق اور سیرت النبی ہیں۔