لکھنؤ: پاکستان سے نیپال کے راستے بھارت آنے والی سیما حیدر کی حقیقت کا پتہ اب یوپی اے ٹی ایس لگائے گی۔ ماضی میں سیما حیدر کے بیانات، اس کے رہنے اور بولنے کے انداز کا تجزیہ کرنے کے بعد اب اے ٹی ایس سیما سے پوچھ گچھ کی تیاری کر رہی ہے۔ سیما حیدر دراصل کون ہے، وہ پاکستان میں کیا کرتی تھی، بھارت کیسے آئی اور یہاں آنے میں کس نے مدد کی، یوپی اے ٹی ایس ہر موڑ پر تفتیش کرے گی۔ ذرائع کے مطابق اس کے لیے سیما کو لکھنؤ ہیڈ کوارٹر لایا جا سکتا ہے۔ یوپی اے ٹی ایس نے سیما غلام حیدر کی تحقیقات شروع کر دی ہے جو غیر قانونی طور پر پاکستان سے دبئی اور نیپال کے راستے اپنے چار بچوں کے ساتھ گریٹر نوئیڈا کے سچن کے پاس پہنچی ہے۔
ذرائع کے مطابق یوپی اے ٹی ایس سچن اور سیما حیدر پر اس دن سے ہی نظر رکھی ہوئی تھی جب سیما کے یوپی آنے کی خبر سامنے آئی تھی۔ این آئی اے کے علاوہ یوپی اے ٹی ایس کی ایک ٹیم سیما حیدر کی ہر حرکت پر نظر رکھے ہوئے تھی۔ پچھلے دو ہفتوں سے اے ٹی ایس کی ٹیم سیما حیدر کی طرف سے میڈیا کو دیے گئے ہر بیان، اس کے بولنے کے انداز، سیما کی طرف سے بولی جانے والی خالص ہندی کے الفاظ اور ہندو ثقافت میں اس کے اچانک ڈوب جانے کا تجزیہ کر رہی تھی۔ اس کے بعد اب یوپی اے ٹی ایس کو سیما حیدر کے بارے میں شبہ ہے کہ اسے بھارت بھیجنے کی کوئی بڑی سازش رچی جارہی ہے۔ ایسے میں اے ٹی ایس کی ایک ٹیم نے شروعاتی دور میں سیما حیدر اور سچن سے ان کے گھر پر پوچھ تاچھ کی ہے۔