جونپور: ریاست اترپردیش کے جونپور شہر میں مغل بادشاہ اکبر کے زمانے میں منعم خان خاناں کے ذریعے تعمیر کروایا گیا شاہی پل 'اکبری بریج' پر شیر والی مسجد میں واقع حضرت شیخو شاہ مجذوب کا 43واں سالانہ عرس بدھ کو بڑی عقیدت و محبت کے ساتھ منایا گیا جس میں کثیر تعداد میں بلا تفریق مذہب و ملت عوام نے شرکت کرکے مزار پر چادر پوشی و گلپوشی کرکے اپنی منتیں و مرادیں مانگیں۔ بعد نماز فجر قرآن خوانی کرکے پروگرام کی شروعات کی گئی اس کے بعد نماز ظہر عرفان جونپوری کی صدارت میں جلسہ سیرت النبی و نعتیہ مشاعرہ کی محفل کا انعقاد کیا گیا ۔ جس میں مولانا ڈاکٹر عبدالحفیظ جونپوری، مولانا احمد رضا، مولانا حنیف القادری نے مواعظ حسنہ سے نوازتے ہوئے سنت رسول کے مطابق اپنی زندگی گزارنے کی بات کہی، اس کے علاوہ مقامی و بیرونی شعراء نے نعتیہ کلام بھی پیش کیا جس سے سامعین نے داد و تحسین سے نوازا۔ نظامت شاعر ناصر جونپوری و یامین صدیقی نے متحدہ طور پر کیا۔
ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے عرس کمیٹی کے صدر و شیر مسجد کے پیش امام قاری اشتیاق احمد ضیاء جونپوری نے بتایا کہ شیخو شاہ مجذوب اللہ کے ولی تھے ان کی خدمت میں سبھی مذاہب و ملت کے لوگ جمع ہوتے تھے اور فیض پاتے تھے آج بھی ان کے عرس کے موقع پر تمام مذاہب کے لوگ بڑے ہی عقیدت و محبت کے ساتھ آتے ہیں۔ تاریخ کے جانکار عرفان جونپوری نے بتایا کہ شیراز ہند بزرگوں کا مسکن رہا ہے حضرت شیخو شاہ کا بھی شمار بزرگوں میں ہوتا تھا انہیں کی دعاؤں کی بدولت شاہی پل کی تعمیر ممکن ہو پائی انہوں نے اہل جونپور سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ جونپور میں اور بھی دیگر بزرگوں کے مزارات و مقبرے ہیں جو شکستہ ہو رہے ہیں انکی مرمت و تصحیح اور انہیں یاد کرنے کی اشد ضرورت ہے۔