اردو

urdu

ETV Bharat / state

معروف شاعر منور رانا نم آنکھوں کے ساتھ سپرد خاک - معروف شاعر وادیب ملک زادہ جاوید

Urdu Poet Munawwar Rana Buried In Lucknow اردو کے معروف شاعر منور رانا کا گزشتہ شب انتقال ہو گیا۔ آج نم انکھوں کے ساتھ لکھنو کے عیش باغ قبرستان میں سپرد خاک کیے گئے۔ بعد نماز ظہر لکھنو کے معروف دینی ادارہ ندوۃ العلماء میں نماز جنازہ ادا کی گئی۔ مولانا جعفر ندوی حسنی کی اقتدا میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے نماز جنازہ ادا کی اور مغفرت کی دعا کی اس کے بعد لکھنو کے عیش باغ قبرستان میں انہیں سپرد خاک کیا گیا۔

معروف شاعر منور رانا نم آنکھوں کے ساتھ سپرد خاک
معروف شاعر منور رانا نم آنکھوں کے ساتھ سپرد خاک

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 15, 2024, 8:26 PM IST

معروف شاعر منور رانا نم آنکھوں کے ساتھ سپرد خاک

لکھنو:معروف شاعر وادیب ملک زادہ جاوید نے ای ٹی وی بھارت سے خاص بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ منور رانا کا دنیا سے جانا اردو شاعری اور اردو ادب کے لیے بڑا خسارہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ منور رانا ایسے واحد شاعر تھے جنہوں نے اردو شاعری کی رخ تبدیل کیا۔ اردو شعراء میں کسی نے ماں کے رشتے بہن کے رشتے بیٹی کے رشتے پر اشعار نہیں کہا اردو شاعری میں عشق و معاشقہ محبوب اور محبوبہ یہ تعلق سے ہی شاعری کہی جاتی رہی لیکن منورہ نے ماں کے پاک رشتے کو اپنی شاعرانہ انداز میں اس قدر بیان کیا کہ لوگوں کے دلوں کو چھو لیا اور ان کی شہرت کی وجہ بھی ماں پر لکھے گئے اشعار ہی بنے۔

انہوں نے کہا کہ منور انا نہ صرف ایک بہترین شاعر اور نثر نگار تھے بلکہ شعرا نواز بھی تھے انہوں نے کہا کہ کئی ایسے شاعروں کو میں جانتا ہوں جن کی کفالت منور رانا کرتے تھے انہوں نے کہا کہ وہ ان کی دوستی نہ صرف معاصر شعراء سے تھی بلکہ بوڑھے نوجوان اور بچوں سے بھی ہوا کرتی تھی وہ ایک بہترین انسان دوست تھے۔

وہ سیاسی نظریہ بھی رکھتے تھے اور جس بھی سیاسی پارٹی میں خامیاں نظر اتی تھی اس کو اس کمی سے اگاہ کرتے تھے وہ ایک بے باک اور نڈر شاعر تھے ان کے جانے سے نہ صرف اردو شاعری کا بڑا نقصان ہوا بلکہ مشاعرے کی دنیا کا بے تاج بادشاہ چلا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:جاوید اختر نے منور رانا کے جنازہ میں کی شرکت، کہا، منور رانا نے شاعری کو ایک نئی پہچان دی

اتر پردیش کے سابق وزیراعلی اور سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے بھی ان کی رہائش گاہ پر پہنچ کر کے تعزیت پیش کی میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک کا ایک بڑا شاعر دنیا سے رخصت ہوا ہے۔ جہاں تک کہ میرا تجربہ رہا۔ ان کے ساتھ کئی بار ان سے ملاقات ہوئی۔ وہ اپنے اطراف ہو رہا ہے۔ حوادثات معاملات ظلم و زیادتی کے خلاف نڈر ہو کر کے شعر کہتے تھے ۔انہوں نے کہا کہ اس دکھ کی گھڑی میں اہل خانہ کے ساتھ ہیں اور ہم دعا کرتے ہیں اہل خانہ کو صبر کرنے کی ہمت عطا ہو۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details