اردو

urdu

Urdu missing in Aligarh Muslim University: اردو سے متعلق اے ایم یو رجسٹرار کے نوٹس پر عمل نہیں

By

Published : Dec 11, 2021, 8:15 PM IST

یونیورسٹی دفاتر کے لیٹر ہیڈز پر اردو کا استعمال نہ کیے جانے کے خلاف علیگڑھ مسلم یونیورسٹی Aligarh Muslim University (اے ایم یو) کے رجسٹرار عبدالحمید (آئی پی ایس) کی جانب سے جاری کردہ نوٹس پر بھی اردو ندارد Urdu missing رہی۔

اردو سے متعلق اے ایم یو رجسٹرار کے نوٹس پر عمل نہیں
اردو سے متعلق اے ایم یو رجسٹرار کے نوٹس پر عمل نہیں

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی Aligarh Muslim University کے بانی سرسید احمد خان یقیناً دوراندیش شخصیت کے حامل تھے۔ ایسا لگتا ہے سر سید احمد خان نے شاید اپنے دور کی عمارات پر اردو کو پتھروں پر اسی لیے نصب کیا ہوگا کیونکہ ان کو اس بات کا اندیشہ تھا کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی Aligarh Muslim University میں ایک وقت ایسا بھی آئے گا جب اعلیٰ عہدوں پر فائز عہدیداران خود اردو زبان کا استعمال کرنے سے گریز کریں گے۔

اردو سے متعلق اے ایم یو رجسٹرار کے نوٹس پر عمل نہیں

جہاں پہلے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے مختلف تقریبات، دعوت نامے، پوسٹر بینرز اور عمارات پر اردو کا استعمال بڑی شان و شوکت، عزت و احترام سے کیا جاتا تھا۔ وہیں گزشتہ کچھ سالوں سے یہ دیکھا جا رہا ہے کہ اردو یونیورسٹی کے نئی عمارات، تقریبات کے پوسٹرز، بینرز، دعوت نامہ یہاں تک کے دفاتر کے لیٹر ہیڈ پر اردو ڈھونڈنے سے بھی نہیں دکھائی دیتی۔

اردو سے متعلق اے ایم یو رجسٹرار کے نوٹس پر عمل نہیں

قبل ازیں یونیورسٹی عمارات، دفاتر، پوسٹرز، بینرز پر نام ہرے رنگ پر سفید سیاہی سے لکھے جاتے تھے جو دیکھنے میں نہایت خوبصورت لگتے تھے لیکن اب یونیورسٹی میں مختلف رنگوں کے پوسٹر بینرز اور عمارات کے نام دکھائی دیتے ہیں جن میں اردو کا استعمال بھی کم ہوگیا ہے۔ یونیورسٹی دفاتر کے لیٹر ہیڈز پر اردو کا استعمال نہ کئے جانے Urdu missing سے متعلق خبر شائع ہونے کے بعد 9 اپریل 2021 کو یونیورسٹی رجسٹرار عبدالحمید نے ایک سرکلر جاری کیا تھا جس میں ہدایت دی تھی کہ یونیورسٹی کے تمام دفاتر کے لیٹر ہیڈ پر تینوں زبانیں موجود ہونی چاہیے باوجود اس کے اب بھی خاصی تعداد لیٹر ہیڈز کی ایسی ہیں جن پر اردو ڈھونڈنے سے بھی دکھائی نہیں دیتی۔

اردو سے متعلق اے ایم یو رجسٹرار کے نوٹس پر عمل نہیں

سرسید اکیڈمی کے ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد شاہد نے کہا ہے یونیورسٹی رجسٹرار کے نوٹس جاری ہونے کے باوجود کچھ لوگ اب بھی ایسے ہیں جو اردو کا استعمال نہیں کر رہے ہیں جسے دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ یونیورسٹی میں اردو زبان کو نظرانداز کیا جارہا ہے۔ شعبہ دینیات کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر ریحان اختر نے کہا اردو کا استعمال نہ کیے جانے کی شکایت سامنے آرہی ہیں حالانکہ اس میں انتظامیہ کی کوئی غلطی نہیں ہے، دفاتر کے سربراہان کی غلطی ہے جو اردو کا استعمال نہیں کر رہے ہیں۔

اردو سے متعلق اے ایم یو رجسٹرار کے نوٹس پر عمل نہیں

یہ بھی پڑھیں:

Raghuraj singh of Controversial statement: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی پر رگھوراج کا متنازع بیان

اردو زبان کا استعمال کرنے سے متعلق رجسٹرار کے جاری نوٹس کے باوجود اس پر عمل نہیں کیا جارہا، کیا ہی بڑھیا ہو ایسی صورتحال میں خود وائس چانسلر ایک آرڈر جاری کر سب کو ہدایت دے کہ اردو کا استعمال تمام مقامات پر ویسے ہی ہوگا جیسا ہوتا تھا اور ایسا نہ کرنے والوں کے خلاف ایکشن لیا جائے گا، کیونکہ اگر اردو زبان کا استعمال علی گڑھ مسلم یونیورسٹی جیسے تعلیمی ادارے میں نہیں ہوگا تو ملک کے دیگر تعلیمی اداروں اور سرکاری دفاتر میں کیسے ہوگا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details