ہر برس 21 فروری کو عالمی یوم مادری زبان منایا جاتا ہے۔ اس موقع پر دنیا کے مختلف علاقوں میں مختلف زبانیں بولنے والے اپنی مادری زبان میں شعر و شاعری کہتے ہیں اور اس کا حق دلانے کے لیے غور و فکر کرتے ہیں۔
عالمی یوم مادری زبان کے موقع پر اردو اور بھوج پوری کو یاد گیا مشرقی اترپردیش کی محبوب اور منفرد زبان بھوجپوری کو عالمی یوم مادری زبان کے موقع پر بنارس میں یاد کیا گیا۔ اس موقع پر بھوج پوری زبان میں شعر و شاعری کہی گئی اور بھوج پوری زبان کو آئین میں آٹھویں درجے کی زبان کا حق دلانے پر غور کیا گیا۔
انٹر نیشنل بھوج پوری تنظیم کے بانی آنند پرکاش نے کہا کہ بھوج پوری تعداد کے اعتبار سے سب سے زیادہ آبادی کی بولی جانے والی زبان تقریباً 5 ملکوں نے بھوج پوری سرکاری زبان کا درجہ دیا لیکن جہاں کی پیدوار زبان ہے۔ اسی ملک میں اس کے ساتھ نا انصافی ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھوجپوری فلموں میں فحش الفاظ کو بھی ختم کرنے کرنے کے لیے تحریک چلائی جائے گی۔
اس موقع پر اردو زبان کو بھی یاد کیا گیا اردو زبان کے تعلق سے ہو رہی نا انصافی اور تعصب پر غور و فکر کیا گیا۔ مختلف شعرا نے اردو زبان میں شاعری کہی۔ جس میں قومی سطح کے شاعر انور فریدی کمال الدین شیخ، آنند پرکاش تیواری نے بھوجپوری اور اردو زبان میں شاعری پیش کی اور زبان کے تعلق سے اپنی والہانہ وابستگی کا بھی اظہار کیا۔
اس موقع پر پر سماجوادی پارٹی کے سابق جنرل سکریٹری ارشد خان نے بھی اردو زبان میں شاعری پیش کی اور انہوں نے اعلان کیا کہ مدر ٹریسہ فاؤنڈیشن میں بھوجپوری ونگ کا بھی قیام کیا جائے گا جس سے بھوجپوری زبان کو فروغ ملے گی۔