اردو

urdu

ETV Bharat / state

یو پی ایس آر ٹی سی نے انتظامیہ سے بس نہ روکنے کی درخواست کی - اتر پردیش اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن

اتر پردیش اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن (یو پی ایس آر ٹی سی) نے تمام ضلعی مجسٹریٹ (ڈی ایم) ، سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پیز) اور دیگر عہدیداروں سے درخواست کی ہے کہ دہلی سے متصل سرحدی علاقوں میں پھنسے لوگوں کے نقل و حمل کی سہولیات کی فراہمی کے لئے چلائی جارہی 200 خصوصی بسوں کی نقل و حرکت میں رکاوٹیں پیدا نہ کریں-

یو پی ایس آر ٹی سی سے نے انتظامیہ سے بس نہیں روکنے کی درخواست کی
یو پی ایس آر ٹی سی سے نے انتظامیہ سے بس نہیں روکنے کی درخواست کییو پی ایس آر ٹی سی سے نے انتظامیہ سے بس نہیں روکنے کی درخواست کی

By

Published : Mar 28, 2020, 7:31 PM IST

یوپی ایس آر ٹی سی کے مینجنگ ڈائریکٹر راج شیکھر نے انتظامیہ کو خط میں لکھا ہے کہ اتر پردیش کی حکومت کی ہدایت پر یو پی ایس آر ٹی سی دہلی کے سرحدی اضلاع میں مختلف مقامات پر پھنسے ہوئے لوگوں کو آمدورفت کی سہولیات کی فراہمی کے لئے بسیں چلا رہی ہے۔ یہ بسیں نوئیڈا اور غازی آباد تک پہنچنا شروع ہوگئی ہیں۔ یہ بسیں صبح 8 بجے سے چلنے لگی ہیں اور ہر دو گھنٹوں کے دوران 200 بسیں چلیں گی۔

کچھ بسیں جو پہلے ہی غازی آباد، نوئیڈا اور اس سے متصل علاقوں سے لوگوں کو سوار کرکے اترپردیش کے مختلف اضلاع میں پہنچا رہی ہے

ہمیں مختلف اضلاع کے مختلف چیکنگ پوائنٹس پر ان بسوں کو روکنے کے کچھ معاملات موصول ہوئے ہیں۔ اس لیے یو پی ایس آر ٹی سی تمام ڈی ایم، ایس ایس پیز سے درخواست کر رہی ہے کہ اپنی تمام سرحدی چوکیوں کو آگاہ کردیں کہ وہ ان بسوں کو روکیں نہیں۔

خط میں مزید بتایا گیا ہے کہ مسافروں کو اپنی منزل تک لے جانے کا کام 29 مارچ تک جاری رہے گا۔

خط میں مزید استدعا کی گئی ہے کہ "ڈسٹرینیشن پوائنٹس ڈسٹرکٹ ڈی ایمز" سے آج اور کل اپنے ڈسٹرکٹ پوائنٹس پر پہنچنے والی بس کی تفصیلات کی جانکاری لیں اور تمام مسافروں کے منزل مقصود پر پہنچ جانے کے بعد طبی جانچ کے انتظامات کریں۔

دریں اثنا ان سینکڑوں مسافروں میں زیادہ تر تارکین وطن مزدور اور ان کے کنبہ شامل ہیں ۔بس خدمات شروع ہونے کے بعد دہلی، گروگرام اور دیگر مقامات سے لال کوآ پر جمع ہوئے ان مسافریں کو تالا بندی کے درمیان بسیں اپنی اپنی منزل مقصود تک پہنچا دے گی۔

لال کوآ پہنچنے والوں میں اکثریت نے دہلی میں اپنے قیام گاہ سے پیدل ہی بسوں کی روانگی کی جگہ تک اپنا سفر مکمل کرلیا تھا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details