وارانسی: گیان واپی مسجد کے وضو خانے کا اے ایس آئی سروے کرانے کی درخواست عدالت نے مسترد کر دی ہے۔ فی الحال وضو خانے کو چھوڑ کر پوری مسجد کا سروے جاری ہے۔ عرضی گزار نے نظر وضو خانے کا بھی سروے کرانے کا مطالبہ کیا تھا جسے بنارس کی مقامی عدالت نے مسترد کر دیا۔ واضح رہے کہ کمیشن کارروائی کے دوران مسجد کے وضو خانے میں موجود 'فورے' کے تعلق سے ہندو فریق نے 'شیولنگ' ہونے کا دعویٰ کیا تھا جس کے بعد پورے وضو خانے کو سیل کر دیا گیا۔ عرضی گزار نے مسجد میں جاری اے ایس آئی سروے میں وضو خانے کو بھی شامل کرنے کا مطالبہ کیا۔ عدالت نے ہفتہ کو اس درخواست کو مسترد کر دیا۔
وارانسی کے گیان واپی کمپلیکس میں 21 جولائی کو اے ایس آئی سروے شروع ہوا ہے۔ اس میں وضو خانے کو چھوڑ کر باقی جگہوں کا سروے کیا گیا۔ اس سلسلے میں مدعی راکھی سنگھ نے ڈسٹرکٹ جج کورٹ میں سیل شدہ علاقے کا بھی سروے کرانے مطالبہ بھی کیا۔ جسے عدالت نے رات گئے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے مسترد کر دیا۔ یہ عرضی راکھی سنگھ کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔ اس میں راکھی سنگھ نے 21 جولائی سے شروع ہونے والے اے ایس آئی سروے کے دوران وضو خانے کا بھی اے ایس آئی سے سروے کرانے کا مطالبہ کیا۔ آج اس مطالبہ پر سماعت کرتے ہوئے عدالت نے ان کی درخواست کو مسترد کر دیا۔ مسلم فریق پہلے سے ہی اس مطالبے کی مخالفت کر رہا ہے۔ مسلم فریق کی دلیل ہے کہ یہ جگہ سپریم کورٹ کے حکم سے سیل ہے اور عدالت عظمیٰ کے حکم کے بعد ہی مذکورہ ڈھانچے کا سروے ممکن ہے۔