اترپردیش اردو اکادمی کی جانب سے UP Urdu Academy لکھنو میں اکادمی کے آڈیٹوریم میں اردو ادب ثقافت پرایک روزہ پروگرام کا اہتمام کیا۔UP Urdu Academy Organize Program۔ جس میں اردو کے نامورادیب خلیل الرحمان ایڈوکیٹ وقومی کونسل برائے فروغ اردو زبان دہلی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر شیخ عقیل اردو اکادمی کے چیئرمین چوہدھری کیف الوریٰ سمیت متعدد سرکردہ شخصیات نے شرکت کی اور اردو ادب و ثقافت کے حوالے سے پرمغز مقالات پیش کئے۔
UP Urdu Academy :یوپی اردواکادمی نےاردوادب وثقافت پریک روزہ پروگرام کا اہتمام کیا قومی کونسل برائے فروغ اردو National Council for the Promotion of Urdu زبان کے ڈائریکٹر ڈاکٹر شیخ عقیل نے اپنی تقریر میں کہا کہ اتر پردیش حکومت کی جانب سے شائع ہونے والا میگزین 'نیا دور' گزشتہ دو برس سے منظر عام پر نہیں آرہا ہے۔ہم اتر پردیش اردو اکیڈمی کی اس جانب توجہ دلانا چاہتے ہیں کہ وہ اپنی کاوشوں سے اس میگزین کو دوبارہ زندہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ' نیا دور 'ایک ایسا میگزین ہے جو نہ صرف اردو دنیا میں منفرد شناخت رکھتا ہے بلکہ ریاست و بیرون ریاست میں اردو داں طبقہ اسے قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے ۔لیکن موجودہ دور میں منظر عام پر نہ آنے کی کیا وجوہات ہیں۔ اس کے بارے میں اندازہ نہیں تاہم اردو اکادمی اس بارے میں سنجیدگی سے غور و فکر کرے اور اپنی کاوشوں سے اسے زندہ کرے کریں۔
انہوں نے کہا کہ این سی پی ایل کی کوشش ہے کہ اتر پردیش میں اردو کے احیاء و فروغ کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں اور وہ اردو اکیڈمی کے اشتراک سے ہی ممکن ہے۔ اس کے علاوہ اکادمی و کونسل متعدد ویبنار و پروگرام، سیمنار، تعلیمی بیداری کے حوالے سے لیکچرز سریز اور کتاب میلہ کے لیے سرگرم رہتی ہے۔
ایڈوکیٹ خلیل الرحمان نے اپنی تقریر کے دوران کہا کہ اردو زبان میں ادب اور ثقافت کا اہم کردار ہے۔ کالی چرن سے لے کر منشی پریم چند دیگر اردو کے قلم کاروں نے جس طریقے سے اردو زبان و ادب میں تہذیب و ثقافت کو سجایا ہے اس سے کسی کو انکار نہیں ہے خاص طور سے لکھنؤ کی تہذیب کو جس طرح سے ادب کے پیراہن سے مزین کیا وہ جگ ظاہر ہے۔
اس پروگرام میں اردو اکادمی کے سکریٹری زہیر بن صغیر اردو اکادمی کی رکن ڈاکٹر رضوانہ ڈاکٹر ماہ طلعت سمیت متعدد لوگوں نے شرکت کی۔