ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں اترپردیش اردو اکادمی کی جانب سے 'تقسیم اسناد' پروگرام کا اہتمام کیا گیا، جس میں اردو اکادمی کے کمپیوٹر سنٹر کے طلبہ و طالبات کو اسناد و انعامات تقسیم کیے گئے۔ اس تقریب میں اترپردیش اردو اکادمی کے چیئرمین چودھری کیف الوریٰ اور اردو اکادمی کے سیکریٹری زہیر بن صغیر نے طلبہ کو اسناد تقسیم کیے۔
اس تقریب میں خصوصی خطاب کرتے ہوئے بنارس ہندو یونیورسٹی کے شعبۂ اردو کے صدر پروفیسر آفتاب احمد آفاقی نے کہا کہ میں ان تمام طلبہ و طالبات کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، جو اردو پڑھ کر نہ صرف ایک زبان سیکھ رہے ہیں بلکہ وہ ایک مکمل تہذیب و ثقافت اور فن بھی حاصل کررہے ہیں۔ اردو لکھنے و پڑھنے والے طلباء فخر سے کہہ سکتے ہیں کہ ہم وہ زبان جانتے ہیں، جس نے ملک کو آزاد کرانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ جنگ آزادی میں پہلے صحافی کو شہید کیا گیا، وہ اردو کے صحافی مولوی باقر تھے، ان کے پورے خاندان نے آزادی کے لیے قربانی پیش کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اردو زبان مسلمانوں کی زبان نہیں ہے۔ یہ ہندوستانی زبان ہے، پنڈت برج نارائن چکبست، پریم چند، گوپی چندر نے اس زبان کی ترویج و ترقی کے لیے کام کیا ہے۔ اردو یہاں کے ہندوؤں کی زبان ہے، یہ زبان سکھ، عیسائی، جین بلکہ تمام بھارتیوں کی زبان ہے، اردو کو کسی خاص مذہب سے جوڑ کر دیکھنا ناانصافی ہے۔
مزید پڑھیں:اترپردیش: پرینکا گاندھی نے بارہ بنکی سے پرتگیا یاترا کو روانہ کیا