اردو

urdu

ETV Bharat / state

مدارس کے اساتذہ کے ساتھ جاری امتیازی سلوک کے خلاف ہائی کورٹ جائیں گے: مولانا زماں

چند روز قبل اترپردیش کے کابینہ وزیر نند کمار نندی نے اپنے لیٹر پیڈ پر ایک اعلان جاری کیا تھا، جس میں انہوں نے سنسکرت پاٹھ شالہ کے پرنسپل کی تنخواہ کے مساوی مدارس کے پرنسپل کی تنخواہ نہیں کرنے کو کہا تھا۔ انہوں نے حوالہ دیا تھا چونکہ سنسکرت پاٹھ شالہ میں بیچلر اور ماسٹر کی تعلیم دی جاتی ہے جبکہ مدارس میں ایسا نہیں ہوتا ہے۔ اس لئے مدارس کے پرنسپل مساوی تنخواہ کے اہل نہیں ہیں۔

maulana diwan jama
مولانا زماں

By

Published : Jul 3, 2021, 8:18 AM IST

اتر پردیش ٹیچرز ایسوسی ایشن مدارس عربیہ کے جنرل سیکریٹری مولانا دیوان صاحب زماں نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اقلیتی فلاح و بہبود کے وزیر نند کمار نندی نے جس طریقے سے مدارس کے پرنسپل کے ساتھ امتیازی سلوک کیا ہے وہ تشویشناک ہے۔ انہوں نے مدارس کے پرنسپل کو سنسکرت پاٹھ شالہ کے پرنسپل کے برابر تنخواہ ملنے کے لئے نااہل قرار دیا ہے، اس کے خلاف ہم ہائی کورٹ میں عرضی داخل کریں گے۔

دیکھیں ویڈیو

انہوں نے مزید کہا کہ اتر پردیش کی سابق وزیر اعلیٰ مایاوتی نے مدرسہ بورڈ کے کامل اور فاضل کو گریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ کے مساوی کردیا تھا، اس کے باوجود اس طرح کا امتیازی سلوک سمجھ سے بالاتر ہے۔

مولانا زماں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عموماً سبھی محکمے کے لوگ اپنے ماتحتوں کی حمایت کرتے ہیں لیکن اقلیتی محکمہ اپنے ہی ماتحتوں کے ساتھ امتیازی سلوک کررہا ہے۔

مزید پڑھیں:پنچایتی انتخابات میں ڈیوٹی کے دوران کورونا سے 8 اساتذہ کی موت ، اہل خانہ امداد کے منتظر

انہوں نے کہا کہ جب پانچواں پے کمیشن نافذ کیا گیا تھا۔ اسی دور سے ہی مدارس کے اساتذہ کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جارہا ہے۔ اس کے بعد ساتواں، آٹھوا پے کمیشن نافذ کیا گیا۔ مسلسل مدارس کے اساتذہ کے ساتھ ناانصافی ہوئی ہے۔ 2019 میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جس میں ہائی کورٹ جانے کا ارادہ تھا۔ تاہم یہ امید تھی کی حکومت بات چیت سے مسئلہ کا حل نکالے گی لیکن اب سبھی امیدیں ختم ہوگئیں، اب عدالت میں قانونی چارہ جوئی کی جائے گی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details