اترپردیش کے سہارنپور کے دیوبند علاقہ میں واقع اپنی رہائش گاہ گفتگو کرتے ہوئے مولانا سید ارشد مدنی نے کہاکہ سی اے اے ،این پی آر اور این آرسی کے اس احتجاج کو جمعیة علماءہند قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔
'جمعیة علماءخواتین کے عمل کو نہایت قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے' لیکن موجودہ حالات میں پوری دنیا میں افراتفری کاماحول ہے،حالانکہ اس سلسلہ میں وزیر داخلہ کے بیان آئے ہیں لیکن وہ عوام کو مطمئن نہیں کرسکیں۔
لیکن اس وقت کورونا وائرس ہمارے ملک میں تیزی سے پھیل رہاہے، ان حالات کے مدنظر ہم خواتین کے اس احتجاج کو نہایت قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں ۔
'جمعیة علماءخواتین کے عمل کو نہایت قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے' ان سے اپیل کرتے ہیں کہ کچھ وقت کے لئے اس کو موخر کردیں۔ ہم اپیل کرتے ہیں کہ دس اپریل تک اس کو مو خرکردیا جائے تو یہ مفید ہوگا،کیونکہ موجودہ صورتحال ہرشخص پر ایک خوف سوارہے۔
آج پوری دنیا کی توجہ اس طرف اور تمام کام کاج ٹھہر گئے ہیں ،اسلئے ہم اس عمل کو قدر کی نگاہ دیکھتے ہوئے اپیل کرتے ہیں کہ ایک متعینہ وقت کے لئے اس موخر کردیاجائے تو بہتر ہوگا۔
خواتین نے اس موضوع کو زندہ رکھاہے جو قابل ستائش ہے،پورا میں سی اے اے این آرسی اور این پی آر کا خوف ہے ،ان حالات میں خواتین کا عمل نہایت قابل تحسین ہے۔جس کو ہم بہت قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور دیوبند کی ماوں بہنوں سے بھی اپیل کرتے ہیںکہ وہ اس میں آگے ضرور بڑھیں لیکن فی الحال ا سکو ملتوی کردیں۔