کورونا وائرس سے لڑنے کے لئے جہاں ایک جانب سوشل ڈسٹینس بنایا جارہاہے۔ وہیں دیہی علاقوں میں سماجی دوریاں بڑھاتے ہوئے گاﺅں کے راستپ روک کر دوسرے گاﺅں کے باشندوں کے لئے راستہ بند کردیا۔
کورونا وائرس !کرڑی کے لوگوں نے روکا مسلم اکثریتی گاوں نونابڑی کا راستہ حالانکہ انتظامیہ نے اس کا علم ہونے سے انکار کردیاہے وہیں راستہ بند کرنے والے گاﺅں کا باشندوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے انتظامیہ کو اطلاع دے کر راستہ بند کیا ہے ، جن گاﺅں کے باشندوںکا راستہ بند کیا گیاہے۔
انہوں نے انتظامیہ سے راستہ کھلوانے کامطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں کئی کلومیٹر گھوم کر گاﺅں میں آنے کے لئے مجبور ہونا پڑرہاہے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق بڑگاﺅں تھانہ علاقے کے گاﺅں نونا بڑی میں تبلیغی جماعت 10لوگوں کے ملنے کے بعد گاﺅں کرڈی کے لوگوں نے گاﺅں نونا بڑی کے باشندوں کا راستہ بند کردیاہے۔
کورونا وائرس !کرڑی کے لوگوں نے روکا مسلم اکثریتی گاوں نونابڑی کا راستہ آج نونا بڑی گاﺅں کے باشندوں کو اس وقت افسوس ہوا جب گاﺅں کرڈی کے نوجوانوں نے ایک سرکاری راستہ کو بند کرکے وہاں پر باقاعدہ بلّیاں لگادیں ساتھ ہی پہرے پر کچھ گاﺅں کے باشندے کھڑے ہوگئے۔
گزشتہ کل گاﺅں نونابڑی میں واقع مسجد میں جماعت ٹھہری ہوئی تھی جنہیں دیوبند میں واقع جامعہ طبیہ میڈیکل کالج میں کورینٹائن کیا گیاتھا۔
اس سلسلہ میں ایس ڈی ایم دیویندر کمار پانڈے اور سی او چوب سنگھ نے بتایاکہ یہ معاملہ ان کے علم میں نہیں ہے، وہ اس معاملہ کی معلومات کررہے ہیں اور راستہ بند کرنے والے افراد کے خلاف کارروائی کی جائےگی۔