لکھنؤ: بہوجن سماج پارٹی کی قومی صدر اور اتر پردیش کی سابق وزیر اعلی مایاوتی نے بلدیاتی انتخابات میں دھاندلی کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ اگر بیلٹ پیپر کے ذریعے منصفانہ انتخابات ہوتے تو بہوجن سماج پارٹی یقینی طور پر میئر کا انتخاب جیتتی۔ بھارتیہ جنتا پارٹی نے اس الیکشن میں کافی دھاندلی کی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ اپنی حکومت کے دور میں بھارتیہ جنتا پارٹی اور اس سے پہلے سماج وادی پارٹی نے بھی دھاندلی سے الیکشن جیتا تھا۔ بہوجن سماج پارٹی باڈی الیکشن میں شکست کا بی جے پی کو منہ توڑ جواب دے گی۔
بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے ٹویٹ کیا کہ یوپی شہری انتخابات میں بی جے پی کے 'سام'، 'دام'، 'دنڈ'، 'بھید' وغیرہ کا استعمال کیا گیا۔ بی ایس پی سرکاری مشینری کے غلط استعمال کی وجہ سے خاموش نہیں بیٹھنے والی ہے، وقت آنے پر بی جے پی کو اس کا جواب ضرور ملے گا۔ بی ایس پی پر بھروسہ کرنے اور تمام منفی حالات میں پارٹی کے امیدواروں کو ووٹ دینے کے لیے عوام کا تہہ دل سے شکریہ۔
انہوں نے کہا کہ اگر یہ الیکشن بھی آزادانہ اور منصفانہ ہوتا تو نتائج کی تصویر مختلف ہوتی۔ اگر بیلٹ پیپر کے ذریعے انتخابات ہوتے تو بی ایس پی یقینی طور پر میئر کا انتخاب جیت جاتی۔ ویسے بی جے پی ہو یا ایس پی، دونوں پارٹیاں طاقت کا غلط استعمال کرکے ایسے الیکشن جیتنے میں ایک دوسرے سے کم نہیں ہیں۔ جس کی وجہ سے حکمران جماعت زیادہ تر سیٹیں دھاندلی کے ذریعے جیتتی ہے۔ اس بار بھی الیکشن میں ایسا ہی ہوا۔ یہ بہت تشویشناک ہے۔
یہ بھی پڑھیں: UP Municipal Election سیکورٹی، بہتر حکمرانی و ترقی کی بنیاد پر بی جے پی کو ملی جیت، یوگی
بتا دیں کہ بہوجن سماج پارٹی اس بار ایک بھی میئر سیٹ جیتنے میں کامیاب نہیں ہو سکی ہے۔ پچھلے بلدیاتی انتخابات میں بی ایس پی کے دو میئر جیتے تھے۔ ان میں سے ایک نشست علی گڑھ اور دوسری میرٹھ سے تھی۔ لیکن، اس بار بی جے پی نے 17 میونسپل کارپوریشنوں پر قبضہ کر لیا۔ سماج وادی پارٹی نے پہلے بھی میئر نہیں جیتا تھا۔ اس بار بھی ان کا کھاتہ نہیں کھل سکا۔ تاہم اس کی وجہ سے مایاوتی کو بھی ایک جھٹکا لگا ہے۔ ایسے میں مایاوتی اب 2024 کے لوک سبھا انتخابات کو لے کر پریشان ہیں۔