اس میمورنڈم کے ذریعے ایڈووکیٹس یونٹی سینٹر آف انڈیا نے مانگ کی ہے کی ملک کے ہر باشندے کو اپنی جائز مانگ اور پریشانیوں کو لے کر احتجاج کرنے کا حق ہے جب کہ سپریم کورٹ نے بھی کہا ہے کی مخالفت کی آواز اٹھانا ملک کے ہر باشندے کا حق ہے۔
جب کی سپریم کورٹ نے مثال دیتے ہوئے کہا کی کسی کی مخالفت کی آواز روکے جانا پریشر کوکر کے سٹی کی طرح ہے اگر پریشر کوکر کی سیٹی کو دبایا گیا تو پریشر کوکر پھٹ جائے گا لہذا لہذا کسی بھی انسان کی جائز مانگ کو آواز کو دبایا نہیں جاسکتا-
ریاست میں تمام کسان مزدور ملازم پریشان ہیں کسانوں کو کھاد اور بیج نہیں مل رہا مزدوروں کو صحیح مزدوری نہیں مل رہی۔