اردو

urdu

ETV Bharat / state

مرادآباد:لو جہاد معاملے میں راشد اور سلیم رہا - لو جہاد معاملے

ریاست اترپردیش کے ضلع مرادآباد میں پہلے لو جہاد معاملہ میں حراست میں لیے گئے راشد اور اس کے بڑے بھائی سلیم کو رہا کردیا گیا ہے۔جیل سے رہا ہونے کے بعد راشد نے کہا کہ وہ بجرنگ دل کے خلاف کسی قسم کی کارروائی درج نہیں کرنا چاہتے ہیں اور سکون سے اپنی آئندہ زندگی گزارنے چاہتے ہیں۔

لو جہاد معاملے میں راشد اور سلیم رہا
لو جہاد معاملے میں راشد اور سلیم رہا

By

Published : Dec 21, 2020, 4:25 PM IST

ریاست اتر پردیش کے مرادآباد کانٹھ تھانے میں 5 دسمبر کو ضلع کا پہلا لو جہاد کا مقدمہ درج ہوا تھا اس معاملے میں جہاں پنکی کے شوہر راشد اور اسکے جیٹھ سلیم کو لو جہاد کے الزام میں جیل بھیج دیا گیا تھا، وہیں پنکی کو ناری نکیتن میں رکھا گیا تھا۔

لو جہاد معاملے میں راشد اور سلیم رہا

گزشتہ 15 روز سے جیل میں قید راشد کے خلاف اترپردیش پولیس کو ثبوت نہ ملنے کے بعد اترپردیش کورٹ نے پنکی کے شوہر اور جیٹھ کو رہا کردیا ہے۔

کانٹھ پولیس کورٹ میں ایک رپورٹ پیش کی، جس میں انہوں نے کہا اس معاملے میں انہیں کوئی ثبوت نہیں مل سکا ہے، جس کے بعد چیف جوڈیشل مجسٹریٹ نے جمعہ کے روز راشد اور سلیم کی رہائی کا حکم دیا۔

جیل ذرائع کے مطابق ان دونوں کو ہفتے کے روز مراد آباد جیل سے رہا کیا گیا تھا۔

راشد نے اپنی رہائی کے بعد کہا کہ وہ بجرنگ دل کے خلاف کوئی کارروائی درج نہیں کرنا چاہتا ہے اور سکون سے زندگی بسر کرنا چاہتا ہوں۔

واضح رہا کہ پنکی نے مجسٹریٹ کے سامنے خود کو بالغ بتاتے ہوئے اپنی عمر 22 سال بتائی تھی اور بتایا کہ اس نے اپنی مرضی سے مسلم لڑکے راشد سے پانچ مہینے پہلے اترا کھنڈ کے دہرادون میں کورٹ میریج کی تھی۔ کورٹ نے تمام ثبوتوں کی بنیاد پر پنکی کو اسکی مرضی کے مطابق اسکو اسکی سسرال بھیج دیا تھا۔

اسکے بعد سے پنکی اپنے شوہر راشد اور جیٹھ سلیم کی رہائی کے لئے لوگوں سے انصاف کی گہار لگا رہی تھی۔ جس کے بعد کورٹ نے پنکی کے شوہر اور جیٹھ کو رہا کر دیا ہے، پنکی نے الزام لگایا ہے کہ اس کا سات مہینے کا اسقاط حمل کرا دیا گیا تھا۔

آپ کو بتادیں کہ 15 دسمبر کو یہ خبریں سامنے آرہی تھی کہطناری نکیتن میں رہ رہی پنکی کا زبردستی اسقاط حمل کرا دیا گیا ہے جس کے بعد اترپردیش کے چائلڈ پروٹیکشن کمیشن کے صدر ڈاکٹر وشیش گپتا نے اس خبر کو افواہ قرار دیا تھا۔لیکن گزشتہ روز بجنور کے ایک نجی لیب نے اس بات تصدیق کی ہے کہ 22 سالہ خاتون کا اسقاط حمل ہوگیا ہے۔

بجنور کے دھامپور کے نجی لیب کے انتظامیہ کے مطابق اس عورت کا اسقاط حمل ہوا ہے۔ اس کے بچہ دانی میں ایک انفیکشن ہے، مزید پیچیدگیوں سے بچنے کے لیے اس کا علاج کرنا ضروری ہے۔

پنکی کے والدہ کی شکایت کی بنیاد پر پنکی کے شوہر راشد علی اور اس کے بھائی کو 5 دسمبر 2020 کو لوجہاد قانون کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ اس جوڑے نے چار ماہ قبل ہی شادی کرلی تھی لیکن جب وہ 5 دسمبر کو اپنی شادی رجسٹرڈ کرانے ادارہ پیامات پہنچے تب بجرنگ دل کے ممبروں نے ان کا گھیراؤ کرلیا اور انہیں پولیس اسٹیشن لے گئے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details