لکھنؤ: بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے اتر پردیش قانون ساز کونسل میں گریجویٹ اور ٹیچرس بلاک کے انتخابات کی پانچ سیٹوں پر ہوئے انتخابات میں اپنا دبدبہ برقرار رکھا ہے۔ پانچ سیٹوں کے لیے ہوئے انتخابات میں بی جے پی نے پانچ میں سے چار سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے جبکہ ایک سیٹ پر سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے امیدوار نے کامیابی حاصل کی ہے۔ بی جے پی نے اساتذہ کے انتخاب میں تینوں گریجویٹ حلقوں اور ایک سیٹ پر کامیابی حاصل کی ہے، جب کہ کانپور میں ٹیچر کا انتخاب ایس پی نے جیت حاصل کی ہے۔ دیویندر پرتاپ سنگھ نے گورکھپور-فیض آباد گریجویٹ حلقہ سے 17455، ارون پاٹھک نے کانپور-اُناؤ سے 53285، جے پال سنگھ ویست بریلی-مراد آباد سے 51257 ، بابولال تیواری پہلی بار پریاگ راج-جھانسی حلقہ سے لڑکر تین بار کے ایم ایل سی کو1403 ووٹوں سے شکست دی۔
جیتنے والے امیدواروں کو مبارکباد دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ بی جے پی امیدواروں کی جیت ڈبل انجن والی حکومت پر عوام کے بے پناہ اعتماد کی علامت ہے۔ یوگی نے جمعہ کو ٹویٹ کیا، "اتر پردیش قانون ساز کونسل کے انتخابات میں جیتنے والے تمام امیدواروں کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد۔ ریاستی مقننہ کے ایوان بالا کے انتخابات میں بی جے پی کے امیدواروں کی یہ جیت وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی ڈبل انجن والی حکومت پر عوام کے بے پناہ اعتماد کی علامت ہے۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ یو پی میں جمہوری اقدار پر گہرا اعتماد رکھنے والے محنتی اراکین کی موجودگی اترپردیش قانون ساز کونسل کے وقار میں اضافہ کرے گی۔ نئے اراکین کی عوامی زندگی کا طویل تجربہ 'نئے ہندوستان کے نئے اتر پردیش' کی تعمیر میں مددگار ثابت ہوگا۔ روشن مستقبل کے لیے سب کے لیے نیک خواہشات۔
بی جے پی نے پہلی بار پریاگ راج-جھانسی ٹیچر حلقہ سے امیدوار کھڑا کیا ۔ بابولال تیواری یہاں سے میدان میں رہے۔ انہوں نے تین بار کے ایم ایل سی سریش کمار ترپاٹھی کو 1403 ووٹوں سے شکست دی۔ بابولال تیواری نے 10205 ووٹ حاصل کیے جبکہ سریش کمار ترپاٹھی کو 8802 ووٹ ملے۔ یہاں سماج وادی پارٹی کو تیسرے نمبر پر ہی مطمئن ہونا پڑا۔ سبکدوش ہونے والے ایم ایل سی دیویندر پرتاپ سنگھ کو گورکھپور-فیض آباد گریجویٹ حلقہ سے میدان میں اتارا گیا تھا۔ ایس پی نے یہاں سے کرونا کانت موریہ کو اپنا امیدوار بنایا تھا۔ بی جے پی کے دیویندر پرتاپ سنگھ نے انہیں 17455 ووٹوں سے شکست دی۔