لکھنؤ: اترپردیش اقلیتی حقوق کمیشن میں دارالعلوم دیوبند نے انگریزی تعلیم کے حوالے سے اپنا موقف پیش کیا ہے۔ کمیشن نے کچھ دن قبل از خود نوٹس لے کر دارالعلوم دیوبند میں انگریزی تعلیم کے حوالے سے سہارنپور کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو جانچ کے لیے مکتوب روانہ کیا تھا اور جانچ رپورٹ پیش کرنے اور دیوبند کے ذمہ داروں کو کمیشن میں پیش ہونے کے لئے سمن بھی جاری کیا تھا۔
یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب دارالعلوم دیوبند نے طلبا کے نام ایک نوٹس میں لکھا کہ طلبہ انگریزی تعلیم حاصل نہیں کر سکتے ہیں، جس کے بعد یہ معاملہ میڈیا کی سرخیوں میں رہا۔ کمیشن نے اس معاملے کو ازخود نوٹس لے کر سہارنپور کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو جانچ کے لیے مکتوب لکھا جہاں پر انہوں نے دارالعلوم دیوبند میں انگریزی تعلیم کے حوالے سے جانچ کی رپورٹ کمیشن کو سپرد کیا۔
جانچ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دارالعلوم دیوبند میں انگریزی تعلیم کے لئے کوئی ممانعت نہیں ہے۔ دیوبند انگریزی کا شعبہ خود چلاتا ہے، جہاں کثیر تعداد میں طلبا تعلیم حاصل کرتے ہیں۔ انگریزی کی ایک علیحدہ لائبریری بھی ہے۔ انگریزی تعلیم دینے کے لیے ٹیچرز بھی ہیں، جو طلبہ کو تعلیم دیتے ہیں۔ انگریزی کی تعلیم کے ساتھ ہندی ریاضی اور کمپیوٹر کی بھی تعلیم دی جاتی ہے، اس کے لئے کوئی ممانعت نہیں ہے۔