اردو

urdu

By

Published : Jun 22, 2023, 3:32 PM IST

ETV Bharat / state

Deoband English Education Report دارالعلوم دیوبند میں انگریزی تعلیم کی رپورٹ سے اقلیتی کمیشن مطمئن

دارالعلوم دیوبند میں انگریزی کی تعلیم کے حوالے سے سہارنپور کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو اترپردیش اقلیتی حقوق کمیشن نے جانچ کے لیے مکتوب روانہ کیا تھا، وہیں دیوبند میں انگریزی تعلیم کی جانچ رپورٹ پیش کی جاچکی ہے، جس کے بعد اقلیتی کمیشن نے جانچ رپورٹ پر اطمینان کا اظہار کیا۔

دارالعلوم دیوبند میں انگریزی تعلیم کی رپورٹ سے اقلیتی کمیشن مطمئن
دارالعلوم دیوبند میں انگریزی تعلیم کی رپورٹ سے اقلیتی کمیشن مطمئن

لکھنؤ: اترپردیش اقلیتی حقوق کمیشن میں دارالعلوم دیوبند نے انگریزی تعلیم کے حوالے سے اپنا موقف پیش کیا ہے۔ کمیشن نے کچھ دن قبل از خود نوٹس لے کر دارالعلوم دیوبند میں انگریزی تعلیم کے حوالے سے سہارنپور کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو جانچ کے لیے مکتوب روانہ کیا تھا اور جانچ رپورٹ پیش کرنے اور دیوبند کے ذمہ داروں کو کمیشن میں پیش ہونے کے لئے سمن بھی جاری کیا تھا۔

یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب دارالعلوم دیوبند نے طلبا کے نام ایک نوٹس میں لکھا کہ طلبہ انگریزی تعلیم حاصل نہیں کر سکتے ہیں، جس کے بعد یہ معاملہ میڈیا کی سرخیوں میں رہا۔ کمیشن نے اس معاملے کو ازخود نوٹس لے کر سہارنپور کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کو جانچ کے لیے مکتوب لکھا جہاں پر انہوں نے دارالعلوم دیوبند میں انگریزی تعلیم کے حوالے سے جانچ کی رپورٹ کمیشن کو سپرد کیا۔

جانچ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دارالعلوم دیوبند میں انگریزی تعلیم کے لئے کوئی ممانعت نہیں ہے۔ دیوبند انگریزی کا شعبہ خود چلاتا ہے، جہاں کثیر تعداد میں طلبا تعلیم حاصل کرتے ہیں۔ انگریزی کی ایک علیحدہ لائبریری بھی ہے۔ انگریزی تعلیم دینے کے لیے ٹیچرز بھی ہیں، جو طلبہ کو تعلیم دیتے ہیں۔ انگریزی کی تعلیم کے ساتھ ہندی ریاضی اور کمپیوٹر کی بھی تعلیم دی جاتی ہے، اس کے لئے کوئی ممانعت نہیں ہے۔

نوٹس میں ٹائپنگ کی غلطی کی وجہ سے یہ بات عام ہو گئی تھی کہ انگریزی کی تعلیم کی ممانعت ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ دارالعلوم دیوبند نے نوٹس جاری کیا تھا جس کا طلب تھا کہ ایک وقت میں دو اداروں میں طالب علم داخلہ نہیں لے سکتا ہے۔ اس سے تعلیم متاثر ہوگی۔ مثلا اگر کوئی طالب علم دارالعلوم دیوبند میں داخلہ حاصل کر رہا ہے تو انگریزی تعلیم کے لئے کسی دوسرے ادارے میں داخلہ نہیں لے سکتا ہے، جو غیر قانونی بھی ہے۔

اقلیتی کمیشن نے جانچ رپورٹ پر اطمینان کا اظہار کیا۔ کمیشن کے چیئرمین اشفاق سیفی نے بتایا کہ دیوبند دنیاں کی بڑے تعلیمی اداروں میں سے ایک ہے، جہاں پر تقریبا سارے مضامین پڑھائے جاتے ہیں۔ انگریزی وقت کی ضرورت ہے، اس لئے امید کی جاتی ہے کہ دارالعلوم کسی بھی طالب علم کو حق تعلیم سے محروم نہیں کرے گا، جیسا کہ جانچ رپورٹ میں کہا گیا ہے اس سے کمیشن مطمئن ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Mandatory to keep Beard In Darul Uloom: دارالعلوم دیو بند میں داڑھی لازمی قراردی گئی

ABOUT THE AUTHOR

...view details