گورکھپور: آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) میں ایم بی بی ایس کی ایک طالبہ کے ساتھ انسٹی ٹیوٹ کے ایک سینئر افسر نے عصمت دری کی۔ یہ واقعہ تقریباً 20 دن پہلے پیش آیا۔ اس دوران طالبہ کی طبیعت بھی بگڑ گئی تھی۔ انہیں بی آر ڈی میڈیکل کالج میں بھی داخل کرایا گیا۔ متاثرہ نے اس بارے میں شکایت بھی کی تھی لیکن اس وقت کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے اسے نظر انداز کر دیا تھا۔ اس کے بعد متاثرہ اور اس کے اہل خانہ نے جمعرات کو نئے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر گوپال کرشنا سے ملاقات کی اور انصاف کی التجا کی۔ اس کے بعد اعلیٰ افسر کے خلاف انکوائری شروع کر دی گئی۔ ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے سینئر افسر کے ایمس کیمپس میں داخل ہونے اور شہر سے باہر جانے پر بھی پابندی لگا دی ہے۔ کیس کی تحقیقات کے لیے نو ڈاکٹروں کی ٹیم بھی تشکیل دی گئی ہے۔ واقعے کے بعد سے متاثرہ طالبہ ذہنی طور پر پریشان ہے۔ ایمس کے ماہر نفسیات اس کا علاج کر رہے ہیں۔
- سابق ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے نہیں سنی:
طالبہ کا الزام ہے کہ چند ماہ قبل اس نے دیگر طلبہ کے ساتھ آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے ایک سینئر اہلکار سے رابطہ کیا تھا اور میس میں کھانے کے معیار کی شکایت کی تھی۔ اس دوران دیگر طالبات بھی چلی گئیں مگر سینئر افسر نے اسے روک لیا تھا۔ اس کے بعد ملزم افسر نے اس کے ساتھ چھیڑ خانی کی۔ واردات کے بعد وہ اسے دھمکیاں دے کر انسٹی ٹیوٹ سے باہر لے جاتا تھا۔ گذشتہ ماہ 17-18 دسمبر 2023 کی درمیانی شب اس نے اس کے ساتھ عصمت دری کی۔ اعلیٰ حکام کی مہربانیوں کے باعث ان کے خلاف کوئی کارروائی نہ ہو سکی۔ متاثرہ نے اس وقت کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پروفیسر سریکھا کشور سے شکایت کی تھی، لیکن اس معاملے میں کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ اب ایمس میں نئے ایگزیکٹیو ڈائرکٹر کے آنے کے بعد اس معاملے کی دوبارہ شکایت کی گئی ہے۔
طالبہ نے ویڈیو اور آڈیو ریکارڈنگ تحقیقاتی کمیٹی کے حوالے کی
جس سینئر افسر پر الزام لگا ہے، اس نے سال 2021 میں ایمس میں چارج سنبھالا تھا۔ اکتوبر 2023 میں بھی متاثرہ طالبہ نیند کی گولی کھانے کے بعد اپنے کمرے میں بے ہوش پائی گئی تھی۔ یہ راز اس وقت کھلا جب وہ کھانا کھانے کینٹین نہیں پہنچی۔ اس کی وجہ بھی سینئر افسر کے ساتھ بحث و تکرار بتائی جاتی ہے۔ طالبہ کے پاس سینئر افسر کا ویڈیو اور آڈیو ریکارڈنگ بھی ہے۔ اسے ایگزیکٹو ڈائریکٹر اور انکوائری کمیٹی کو دستیاب کرایا گیا ہے۔ سینئر افسر پر کچھ خواتین سیکورٹی گارڈز کا استحصال کرنے کا بھی الزام لگایا جا رہا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ ان کے کمرے میں صرف خواتین گارڈز کو ڈیوٹی پر رکھا گیا تھا۔ وہ انہیں ڈرا دھمکا کر جو چاہے کرنے پر مجبور کرتا تھا۔ نوکری سے نکالے جانے کا خوف دکھا کر منہ بند رکھنے کو کہتا تھا۔ اس معاملے میں گارڈ کے ایک ساتھی پر بھی سینئر افسر کا ساتھ دینے کا الزام ہے۔
- 'تحقیقاتی رپورٹ جلد آ جائے گی'
فی الحال معاملہ اجاگر ہونے اور جانچ شروع ہونے کے بعد اب سینئر افسر کا پھنسنا طے بتایا جا رہا ہے۔ اس معاملے میں ایمس کے ایگزیکٹیو ڈائرکٹر ڈاکٹر گوپال کرشن پال نے کہا کہ یہ واقعہ افسوسناک ہے اور انتہائی سنگین نوعیت کا ہے۔ مکمل جانچ کی جا رہی ہے۔ تحقیقاتی رپورٹ کی بنیاد پر ہی کارروائی کی جائے گی۔ اس کے لیے ایک ٹیم تشکیل دی گئی ہے جو 24 سے 48 گھنٹے میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔
- کئی دیگر معاملوں میں بھی ملزم کا نام شامل
اس واقعے کے بعد طالبہ کافی صدمے میں تھی۔ ایک دن وہ فلائٹ کا ٹکٹ بک کر کے ایئرپورٹ پہنچی، جیسے ہی سینئر افسر کو اس کا علم ہوا تو وہ اپنے ساتھی کے ساتھ اسے لینے ایئرپورٹ پہنچ گیا۔ طالبہ ایمس واپس آ گئی۔ بہرحال، نئے ڈائریکٹر نے چارج سنبھالنے کے بعد متاثرہ طالبہ کو انصاف ملنے کی امید ہے۔ اس لیے انہوں نے یہ معاملہ دوبارہ اپنے اہل خانہ کے سامنے اٹھایا۔ واقعہ کے بعد طالبہ صدمے سے دوچار ہے۔ ایمس کے ماہر نفسیات اس کا علاج کر رہے ہیں۔ دوسری طرف الزامات میں گھرے سینئر افسر کی بیوی اور اس کے والد اس معاملے میں ایمس کے نئے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر سے ملنے پہنچے تھے۔ ڈائریکٹر نے انہیں تحقیقات مکمل ہونے تک انتظار کرنے کو کہا ہے۔ فی الحال یہ معاملہ سامنے آنے کے بعد ملزم افسر کو دیگر کئی کیسز سے بھی جوڑا جا رہا ہے۔