لکھنؤ: اترپردیش پولیس کی ڈائل 112 سروس نے اپنے ریسپانس ٹائم کو گذشتہ چھ سالوں میں ایک گھنٹے کی تاخیر سے کم کرتے ہوئے 10منٹ سے بھی کم وقت تک لانے میں قابل ذکر کامیابی حاصل کی ہے۔ آفیشیل ذرائع نے بدھ کو دعوی کیا کہ نومبر 2016 میں شروع ہوئی ڈائل 112(پہلے ڈائل100) سروس سابقہ ایس پی حکومت کے میعاد کار میں ایمرجنسی حالت میں پھنسے لوگوں کو فوراً مدد فراہم کرنے میں ناکام ثابت ہوئی تھی۔ ایک گھنٹے سے بھی زیادہ دیر کا ریسپانس ٹائم مصیبت میں پھنسے لوگوں کے لئے سہولیت سے کم ٹینش زیادہ تھا۔دعوی کے مطابق سال 2017 میں یوپی کا اقتدار سنبھالنے کے بعد یوگی آدتیہ ناتھ نے سب سے پہلا کام کرائم کنٹرول کو لے کر شروع کیا۔ اس میں سب سے زیادہ مضبوطی دینے کا کام ڈائل 112 سروس کے لئے کیا گیا۔لگاتار مانیٹرنگ اور افسران کی جوابدہی طے کرتے ہوئے اسی کا نتیجہ ہے کہ یوپی ڈائل 112 کے ریسپانس ٹائم میں شانداری بہتری آئی ہے۔
دعوی کے مطابق ایس پی میعاد کار میں جس ڈائل112(تب ڈائل 100) کو متاثرہ شخص تک پہنچنے میں ایک گھنٹے سے بھی زیادہ وقت لگتا تھا آج وہ محض 9منٹ44سیکنڈ میں مصیبت میں پھنسے لوگوں کو مدد پہنچ رہی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ڈائل 112 کے ذمہ سب سے زیادہ آپسی تنازع کے معاملے آتے ہیں۔ اس کے بعد بالترتیب مارپیٹ، جائیداد سے متعلق جھگڑا، اقدام قتل، چوری، حادثہ، دو گروپوں میں مارپیٹ اور خاتون تشدد کے معاملات ڈائل 112 نے جلد از جلد ریسپانس بہترین ماڈل پیش کیا ہے۔اپنے قیام سے لے کر اب تک ڈائل 112 نے اترپردیش میں 3.8کروڑ سے بھی زیادہ معاملات کو کور کیا ہے۔ جس میں84فیصدی معاملات کو موقع پر ہی تصفیہ کرنے میں اسے کامیابی حاصل ہوئی ہے۔