لکھنؤ: اسمبلی سے لیکر پارلیمنٹ تک، توں توں میں میں کوئی نئی بات نہیں ہے۔ حالانکہ تمام اراکین اسمبلی سے ایوان کے وقار کو برقرار رکھنے اور پارلیمانی زبان کے استعمال کی توقع کی جاتی ہے، لیکن بحث کے دوران اکثر سیاستی رہنما یہ ساری حدیں پار کر جاتے ہیں۔ یوپی قانون ساز اسمبلی کا بجٹ اجلاس چل رہا ہے۔ اجلاس کے تیسرے دن اکھلیش یادو نے ایوان میں اپنی تقریر میں سماجوادی پارٹی کی حکومت کے کاموں کی تعریف کرتے ہوئے ترقیاتی کاموں کی تفصیل پیش کی۔ UP Assembly Session
اپوزیشن لیڈر اکھلیش یادو کی تقریر کے بعد حکومت کی جانب سے ڈپٹی سی ایم کیشو پرساد موریہ جواب دینے کے لیے کھڑے ہوئے، جب کیشو پرساد موریہ نے اپنی تقریر میں سماجوادی حکومت پر الزام تراشی شروع کی اور کہا کہ "اکھلیش یادو نے 2014 میں کہا تھا کہ بی جے پی کا سوپڑا صاف ہو جائے گا، لیکن بی جے پی اکثریت کے ساتھ آئی۔ پہلے 5 سال باہر، پھر 5 سال کے لیے باہر۔ آنے والے 25 سال تک آپ کو موقع نہیں ملے گا۔" سائیکل پنکچر ہوگئی ہے۔ اسے ٹھیک کرائیں" ڈپٹی سی ایم کیشو موریہ کے بیان پر ایس پی ارکان نے اسمبلی میں زوردار ہنگامہ کیا۔ Akhilesh Yadav insults Keshu Moriah
معاملہ بڑھتے بڑھتے ذاتی حملوں تک پہنچ گیا۔ کیشو موریہ نے ایوان میں قائد حزب اختلاف اکھلیش یادو پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ 'سڑک کس نے بنوائی، ایکسپریس وے کس نے بنایا، میٹرو کس نے بنوائی، ایسا لگتا ہے جیسے سیفئی کی زمین بیچ کر تعمیر کرایا ہے۔