علی گڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں طلبہ یونین کے انتخابات کا مطالبہ کرتے ہوئے جمعہ کی شام طلبہ نے مظاہرہ کیا۔ گذشتہ کئی دنوں سے طلبہ یونین کے انتخابات کا مطالبہ کرتے ہوئے اے ایم یو میں احتجاج کر رہے ہیں۔ ساتھ ہی طلبہ یونین کے انتخابات نہ کرانے پر طلبہ نے بھوک ہڑتال کرنے کا انتباہ دیا ہے۔ طلبہ نے ڈاک پوائنٹ سے باب سید تک مظاہرہ کیا۔ اس دوران اے ایم یو انتظامیہ اور سول لائنز تھانے کی پولیس موقعے پر موجود تھی۔
اے ایم یو کے طلباء یونین کے انتخابات کا مطالبہ کرتے ہوئے گذشتہ 23 دنوں سے باب سید پر احتجاج کر رہے ہیں۔ یوم سرسید (سرسید ڈے) کے موقعے پر طلبہ نے بابا سید گیٹ کو بند رکھا اور یونیورسٹی انتظامیہ سے الگ جشن منایا۔ اس دوران انہوں نے اے ایم یو بچاؤ کے نعرے لگائے۔ طلبہ کا کہنا ہے کہ اے ایم یو کی انتظامیہ طلبہ یونین کا انتخاب کرانے سے بھاگ رہی ہے۔ احتجاجی طلبہ نے اس سلسلے میں قائم مقام وائس چانسلر کو الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا کہ اگر یونین کے انتخابات نہیں کرائے گئے تو طلبہ کلاسز کا بائیکاٹ کرنے کے ساتھ بھوک ہڑتال شروع کریں گے۔ تاہم قائم مقام وائس چانسلر محمد گلریز طلبہ سے ملنے نہیں آئے۔ اس دوران جب طلبہ وائس چانسلر کی رہائش گاہ کی دیوار پر نوٹس چسپاں کرنے پہنچے تو اے ایم یو کے پراکٹر پروفیسر محمد وسیم طلبہ کی بات سننے پہنچے۔
طالب علم عامر نے بتایا کہ اگر آئندہ 48 گھنٹوں میں طلبہ یونین کی تاریخ کا اعلان نہ ہوا تو طلبہ بھوک ہڑتال کریں گے۔ یونیورسٹی میں کلاسز کے مکمل بائیکاٹ کی مہم چلائیں گے۔ جب تک اے ایم یو میں طلبہ یونین کے انتخابات نہیں ہوتے، یونیورسٹی میں کسی بھی پروگرام کے انعقاد کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اے ایم یو انتظامیہ نے آمرانہ رویہ اپنا رکھا ہے۔ آرام سے اپنی کرسی اور اقتدار کے مزے لے رہے ہیں۔ لیکن اب ان کے مزے کا دور ختم ہونے کو ہے۔ طلبہ اب بیدار ہو گئے ہیں۔ اے ایم یو انتظامیہ کو طلبہ کی آواز سننی پڑے گی۔