علیگڑھ: علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں تقریبا تین ہزار غیر تدریسی ملازمین ایسے ہیں جو ڈیلی ویجز اور عارضی بنیاد پر اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ ان میں بڑی تعداد ایسی بھی ہیں جو یونیورسٹی میں گزشتہ تیس برس سے ڈیلی ویجز پر ہی نوکری کر رہے ہیں جن کا ایکسٹینشن اب یونیورسٹی انتظامیہ 12 ماہ کے بجائے احتجاج کے بعد تین تین ماہ کا کر رہا ہے، انکریمنٹ اور ملازمین کی ملازمت کو پرمانینٹ نہیں کر رہا ہے۔
یونیورسٹی ملازمین کے مطابق انتظامیہ نے گذشتہ تیس برس سے غیر تدریسی ملازمین کی سلیکشن کمیٹی نہیں کروائی ہے جس کی وجہ سے بڑی تعداد میں ملازمین ڈیلی ویجز اور عاضی بنیاد پر ہی ملازمت کرنے پر مجبور ہیں۔
اپنی ملازمت کو مستقل کروانے کے لئے گزشتہ برس دسمبر سے احتجاج کر رہے ہیں انتظامیہ سے مطالبات کر رہے ہیں لیکن انتظامیہ نے کان پر جوں نہیں رینگ رہا ہے جس کے سبب ملازمین نے انتظامیہ بلاک کے سامنے دھرنا لگایا ہوا ہے۔ دھرنے پر موجود ملازم راس مشہود (ایل ڈی سی ایڈمن) نے اعلان کیا ہے کہ اگر یونیورسٹی انتظامیہ اگر ہمارے مطالبات کو پورا نہیں کرتی ہے تو میں نے صدر جمہوریہ سے مرنے کی اجازت مانگنے کا فیصلہ کیا ہے۔