آبادی کے تناسب میں بھارت کی سب سے بڑی ریاست اتر پردیش میں جمہوریت کا جشن ہے۔ جس میں سماج کا ہر طبقہ اپنے طور سے شامل ہو رہا ہے۔ وہیں سیاسی جماعتوں کی سرگرمیاں بھی عروج پر ہیں۔ آخری دو مرحلوں کے اشتہاری مہم کو منفرد اور انوکھا انداز میں دیکھنے کو مل رہا ہے ۔ایک طرف جہاں بی جے پی، بی ایس پی اور کانگریس متعدد نعروں کے ساتھ انتخابی میدان میں ہیں تو وہیں سماجوادی پارٹی کے لئے سیکڑوں میل سائیکل سے سفر کرکے سماج کا متوسط طبقہ بھی اشتہاری مہم میں سرگرم نظر آرہا ہے ۔ای ٹی وی بھارت نے ایک ایسے شخص سے بات کی جس نے ریاست میں سیکڑوں میل کا سفر سائیکل طے کیا ہے۔ اور سماج وادی پارٹی کے امیدوراوں کے حق میں عوام سے ووٹ دینے کی اپیل کی ہے.Appeal to Vote in Favor of Samajwadi Party Candidates
UP Election 2022: سماجوادی پارٹی کے لئے منفرد انداز میں اشتہاری مہم
بدایوں کے رہنے والے انتظار حسین بتاتے ہیں کہ گزشتہ چند دنوں میں ریاست میں سائیکل سے سینکڑوں میل کا سفر طے کیا ہے اور ہر علاقے میں سماج وادی پارٹی کے امیدوراوں کے حق میں ووٹ دینے کی اپیل کی ہے۔ انتظار حسین اترپردیش کے بدایوں کے رہنے والے ہیں۔وہ ریاست گورکھپور، اعظم گڑھ ،لکھنؤ سمیت متعدد علاقوں میں سائیکل سے سفر کر رہے ہیں اور سماج پارٹی کو ووٹ دینے کے لئے لوگوں سے اپیل کر رہے ہیں۔ Unique Bicycle Campaign for Samajwadi Party
بدایوں کے رہنے والے انتظار حسین بتاتے ہیں کہ گزشتہ چند دنوں میں ریاست میں سائیکل سے سینکڑوں میل کا سفر طے کیا ہے اور ہر علاقے میں سماج وادی پارٹی کے امیدوراوں کے حق میں ووٹ دینے کی اپیل کی ہے۔ انتظار حسین اترپردیش کے بدایوں کے رہنے والے ہیں۔وہ ریاست گورکھپور، اعظم گڑھ ،لکھنؤ سمیت متعدد علاقوں میں سائیکل سے سفر کر رہے ہیں اور سماج پارٹی کو ووٹ دینے کے لئے لوگوں سے اپیل کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اکھلیش یادو سے ان کی ملاقات نہیں ہوئی تاہم متعدد سماجوادی پارٹی کے رہنماؤں کا ذکر کیا۔
انہوں نے کہا کہ لکھنؤ میں واقع سماجودای پارٹی کے دفتر سمیت علاقائی رہنماؤں نے ان کی مالی مدد کی ہے ۔یہی وجہ ہے کہ وہ شب و روز اشتہاری مہم میں مصروف ہیں۔ انتظار بتاتے ہیں کہ اس سے قبل ای رکشا چلاتا تھا لیکن پارٹی سے حد درجہ وابستگی ہے جس کی وجہ سے سائیکل سے سفر کر سماج وادی پارٹی کی کامیابی کے لیے وہ عوام سے اپیل کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں:SP Leader on Election: اترپردیش میں سماجوادی پارٹی کی لہر چل رہی ہے
انتظار حسین کی کوششیں اگرچہ ایک محدود دائرے میں ہیں لیکن ان کے جوش اور جذبے اور ہمت کو دیکھ کر پارٹی کے لیے دیوانگی کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ موجودہ وقت میں بغیر کسی عہدے کے لالچ اور ذاتی مفاد کے ایسے کم ہی افراد ملتے ہیں جو کسی سیاسی جماعت کے لئے اس قدر جنونی ہوں۔ مانا جارہا ہے ریاست کی سیاست تیزی سے بدل رہی ہے یہ اسی کا نتیجہ ہے۔