اردو

urdu

ETV Bharat / state

UCC Harmful for Country یکساں سول کوڈ ملک کے لیے نقصاندہ ہے، مولانا خالد سیف اللہ رحمانی

ملک کے معروف دینی ادارہ ندوة العلماء میں دو روزہ فقہی سیمنار کا انعقاد ہوا جس میں ملک کے نامور علماء نے شرکت کی اور عصر حاضر کے تناظر میں سود کے مسائل پر غور فکر کیا گیا۔ Maulana Khalid Saifullah Rahmani on Uniform Civil Code

Uniform Civil Code is harmful for Country
مولانا خالد سیف اللہ رحمانی

By

Published : Nov 24, 2022, 6:41 PM IST

لکھنؤ: ندوة العلماء میں دو روزہ فقہی سیمنار کے دوران آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو میں کہا کہ اس سیمینار میں کئی اہم مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام ایسا مذہب ہے جو صرف مسجدوں تک محدود نہیں ہے بلکہ زندگی کے تمام مسائل کی رہنمائی کرتا ہے۔ آج کی نششت سود پر ہوئی ہے چونکہ بینک اور حکومت کے ذریعہ جاری اسکیمز کے تحت سود کو بھی جوڑ دیا گیا اس کو لینا جائز ہے کہ نہیں اس پر غور فکر کیا گیا ہے۔ Two Seminar in Nadwatul Ulama

مولانا خالد سیف اللہ رحمانی

عوامی مقامات پر نماز ادا کرنے کے حوالے سے مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے کہا کہ موجودہ دور میں اس پر تنازع کھڑا کردیا جاتا ہے لیکن اس سے قبل اس طرح کے حالات نہیں تھے، خود ہندو برادری کے لوگ ٹرینوں میں یا دیگر مقامات پر نماز ادا کرنے میں نہ صرف تعاون کرتے تھے بلکہ اس کا احترام بھی کرتے تھے۔ مذہب اسلام نے عوامی مقامات پر نماز ادا کرنے سے منع کیا ہے اور ہر ایسی جگہ پر نماز ادا کرنے منع کیا جہاں عوام کو تکلیف کا سامنا کرنا پڑے۔

یکساں سول کوڈ اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے مولانا موصوف نے کہا کہ 'یہ قانون ملک کے مفاد میں نہیں ہے۔ کچھ سیاسی افراد اس کی بات کرتے جن کا مقصد سیاسی مفاد حاصل کرنا ہے۔ یہ قانون نہ صرف مسلمانوں کے خلاف ہوگا بلکہ سکھ، بودھ، پارسی یا دیگر مذاہب کے ماننے والوں کے خلاف ہوگا۔ اگر یہ قانون آتا ہے تو ہم ہر طرح سے مخالفت کریں گے اور عوام سے اپیل کریں گے کہ وہ شریعت پر عمل کریں۔

خلع کے سلسلے میں کیرالا ہائی کورٹ کے فیصلے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'پرسنل بورڈ کی لیگل کمیٹی نے اس فیصلے پر غور کیا لیکن اس فیصلے کو سمجھا نہیں جاسکا۔ ظاہری طور پر جو سمجھ میں آیا وہ یہ کہ عدالت نے صرف عورت کی رضامندی پر خلع کا فیصلہ دیا ہے۔ یہ اسلام کے مخالف ہے خلع میں مرد و عورت دونوں کی رضا مندی شامل ہونا چاہیے۔

اس سیمنار کا آغاز مولانا طحہٰ ندوی کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ پہلے دن ناظم ندوہ العلماء حضرت مولانا رابع حسنی نے سیمنار کی صدارت کی جبکہ مفتی ظفر عالم ندوی نے نظامت کا فریضہ انجام دیا۔ اس سیمینار میں ملک بھر سے مندوبین شامل ہوئے جن میں بطور خاص مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سکریٹری، مولانا خالد سیف اللہ رحمانی، مولانا عتیق بستوی، ڈاکٹر رضی الاسلام ندوی، مولانا عبدالعلیم فاروقی، اسلامی فقہ اکیڈمی کے سکریٹری برائے سیمنار مولانا عبید اللہ اسعدی، شیخ الحدیث جامعہ عربیہ ہتھوڑا باندہ، مفتی راشد حسین ندوی (مفتی اعظم کشمیر)، مفتی نذیر احمد کے علاوہ ندوہ العلماء سے مہتمم دار العلوم حضرت ڈاکٹر سعید الرحمن اعظمی ندوی، ناظر عام ندوہ العلماء حضرت مولانا بلال حسنی ندوی، مفتی نیاز، شیخ الحدیث مولانا خالد غازی پوری ، نائب مہتمم مولانا عبد العزیز بھٹکلی اور دیگر معزز افراد نے شرکت کی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details