اردو

urdu

ETV Bharat / state

'بلیک فنگس' میں طب یونانی کتنا کارگر

کورونا وبا کے دوران لاکھوں لوگ موت کے منہ میں جا چکے ہیں، ابھی کورونا وائرس کا خاتمہ بھی نہیں ہوا تھا کہ 'بلیک فنگس' نے دستک دے دی اور بلیک فنگس سے بھی بڑی تعداد میں لوگ اپنی جان گنوا رہے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ فنگس پہلے بھی ہوتے تھے لیکن کبھی اتنی زیادہ اموات نہیں ہوئیں، تو اب اتنی اموات کیوں ہو رہی ہیں؟

prof hakim abdulqavi
پروفیسر حکیم عبدالقوی

By

Published : Jun 5, 2021, 10:52 AM IST

ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کے دوران اسٹیٹ تکمیل الطب کالج و ہسپتال کے انچارج پروفیسر حکیم عبدالقوی نے بتایا کہ بلیک فنگس یہ فنگس کی قسم ہے۔ منہ اور ناک کی جگہ سیاہ ہونے لگتی ہے، اسی لیے اس فنگس کو بلیک فنگس کہا جاتا ہے۔

دیکھیں ویڈیو

فنگس پہلے بھی ہوتے تھے لیکن کبھی اتنی زیادہ اموات نہیں ہوئیں، اب ایسا کیوں ہو رہا ہے؟

حکیم عبدالقوی نے بتایا کہ اس فنگس کو جسم کے اندر داخل ہونے کے مواقع مل رہے ہیں، پہلا۔ جسم کی قوت مدافعت یعنی 'امیونٹی پاور' کا کم ہو جانا ہے۔

دوسرا۔ جو مریض ہسپتال میں زیر علاج ہیں اور جن کو خاص طور پر آکسیجن کی ضرورت ہوجاتی ہے اور آکسیجن و ماسک کی صاف صفائی کا نہ ہونا۔

تیسرا۔ جس جگہ نمی ہوتی ہے، وہاں یہ فنگس زیادہ پھیلتے ہیں۔ اب اگر جس مریض کو آکسیجن ماسک لگا ہو، اس کی صاف صفائی پانچ۔ چھ دن میں نہ ہو تو فنگس ناک کے ذریعے جسم میں داخل ہو جاتا ہے۔

حکیم عبدالقوی نے بتایا کہ بلیک فنگس انہیں لوگوں میں زیادہ دیکھا جا رہا ہے، جنہیں کورونا ہوا ہے یا جن کا علاج چل رہا ہے، یا علاج کے دوران اسٹیرائڈ دیا گیا ہو، یا جن کا ٹرانس پلانٹیشن ہوا ہو، یا ایچ آئی وی ایڈس ہو، ایسے شخص کا امیونٹی پاور کم ہوجاتا ہے لہٰذا فنگس کو جسم میں داخل ہونے میں دشواری نہیں ہوتی۔

امیونٹی پاور یا اینٹی باڈی کیا ہے، انہیں کیسے بڑھایا جا سکتا ہے؟

حکیم عبدالقوی نے بتایا کہ 'قوت مدافعت ' یا (امیونٹی پاور) ہمارے جسم کے اندر ایک 'گارڈ' کی طرح ہوتا ہے، جو بیماریوں کو جسم میں داخل ہونے سے روکتا ہے۔ اگر آپ کا امیونٹی پاور اچھا ہوگا تو اینٹی باڈی جلدی بنتے ہیں اور اگر امیونٹی پاور کمزور ہے، تب کسی بھی بیماری سے لڑنے کی صلاحیت کم ہو جاتی ہے۔

امیونٹی پاور میں کیسے اضافہ کیا جائے؟

طب یونانی میں اسگندھ ناگوری، حب اسگندھ، خمیرہ مروارید اور دودھ یا پانی کے ساتھ ہلدی پاؤڈر ملا کر رات میں پینے سے قوت مدافعت میں اضافہ ہوتا ہے اور آپ بیماری سے بچ سکتے ہیں۔ یہاں غور کرنے والی بات ہے کہ ہلدی کو اس وقت تک دودھ میں پکانا چاہیے، جب تک اس میں سرخی نہ آ جائے۔ اشوگندھا کے استعمال سے بھی جسمانی طاقت میں اضافہ ہوتا ہے اور بیماریوں سے آپ کو بچاتا ہے۔

احتیاطی تدابیر: صاف صفائی کا خاص خیال رکھیں، آنکھیں اگر مریض ہسپتال میں بھرتی ہو تو ڈاکٹر اور نرس کی ذمہ داری ہے کی جہاں جہاں آکسیجن ماسک لگا ہو تو اس کی صاف صفائی کا خیال رکھیں اور پائپ کو بدلتے رہنا چاہیے، اگر کسی کو نزلہ زکام کی علامات ہوتو تریاق نزلہ استعمال کرنے سے آرام ملتا ہے۔ اس دوا کو روزآنہ 3 سے 5 گرام استعمال کرنا چاہیے۔

عرق عجیب: کافور، ست پودینہ، ست اجوائن کے نسخے کو رومال یا سوتی کپڑے میں لے کر رکھ لیں اور دن میں تین سے چار بار گہری سانس لے کر اندر کھینچیں۔

تریاق اربعہ: وبا کے عمومی اثرات کو کم کرنے کے لئے 'تریاق اربعہ' کا استعمال کریں، اطریفلات بالخصوص اطریفل اسطو خودوس، شربت اعجاز، شربت اڑوسہ یا دیگر دواؤں کا استعمال کریں۔ اگر کسی کو شدید نزلہ زکام ہوگیا ہو تو روغن نیم ناک میں دو بوند صبح شام ڈالیں، اس سے آرام ملے گا۔ تصفیہ دم کے لیے شربت عناب، قرص اصفر یا جوشاندہ مصفى کا حسب سہولت استعمال کریں۔

مزید پڑھیں:

اسپوتنک ٹیکہ بھارت میں ہوگا تیار، سیرم انسٹی ٹیوٹ کو ملی منظوری

حکیم عبدالقوی نے بتایا کہ اگر کسی کو بلیک فنگس ہو جائے تو روغن نیم ناک میں دو دو بوند ڈالیں، ساتھ ہی جدید دواؤں کا بھی استعمال کریں۔ ان دونوں کے ساتھ میں استعمال سے زیادہ فائدہ ہوگا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details