پریاگ راج: امیش پال قتل کیس میں پولیس نے عتیق کے منشی اور ڈرائیور سمیت 5 افراد کو 6 گھنٹے کی کسٹڈی ریمانڈ پر لیا تھا۔ جن میں محمد شجر، کیش احمد، محمد نیاز، منشی راکیش عرف لالہ اور ارشد کٹرا سے پوچھ گچھ کی گئی جس میں پولیس نے کئی اہم معلومات حاصل کیں۔ اس کے ساتھ ہی پولیس نے عتیق احمد کے 19 سال پرانے منشی کے ذریعے بتائی گئی جگہ سے ایک آئی فون اور عتیق احمد کے نابالغ بیٹے کا ایک اسکول رجسٹر برآمد کیا ہے۔ منگل کو 6 گھنٹے کے کسٹڈی ریمانڈ کے دوران پولیس نے عتیق گینگ کے 5 افراد سے کئی اہم معلومات حاصل کیں۔ اس دوران پولیس نے منشی راکیش کی نشاندہی پر دو آدھار کارڈ کے ساتھ ایک آئی فون اور ایک رجسٹر برآمد کیا۔ اس کے ساتھ ہی پولیس نے برآمد ہونے والے آئی فون اور رجسٹر کی تفتیش شروع کردی ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ برآمد شدہ موبائل کا استعمال امیش پال قتل کیس کی منصوبہ بندی کے وقت سے لے کر واردات کے انجام دیئے جانے تک کیا گیا۔ امیش پال قتل کیس کے بعد سے اب تک پولیس نے کل تین آئی فون برآمد کیے ہیں۔ جن میں پہلا آئی فون لکھنؤ میں اسد کے فلیٹ سے، دوسرا آئی فون شجر کے پاس سے برآمد ہوا تھا، جسے 21 مارچ کو گرفتار کیا گیا تھا۔ اسی طرح تیسرا آئی فون پولیس نے عتیق کے منشی کے ذریعے بتائی جانے والی جگہ سے برآمد کیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس آئی فون کو واقعہ میں ملوث ایک شوٹر نے استعمال کیا تھا۔ اس کے ساتھ شائستہ پروین نے بھی اس فون کا استعمال کیا ہے۔ فی الحال اس کی تفتیش کے ساتھ ہی پولیس مزید معلومات حاصل کرنے میں مصروف ہے۔ امیش پال قتل کیس سے پہلے بھی کئی آئی فون ایک ساتھ خریدے گئے تھے۔ واقعے میں ملوث تمام شوٹروں کے علاوہ، گجرات اور بریلی جیل میں بند عتیق احمد اور اشرف کو ایک ایک آئی فون بھیجا گیا تھا۔ انہی فون کے ذریعے تمام افراد فیسٹ ٹائم سے ایک ساتھ بات کرکے پلان پر بات چیت کرتے تھے۔ یہی نہیں پوچھ گچھ میں عتیق گینگ کے افراد نے بتایا کہ اس پورے واقعے کی منصوبہ بندی تمام لوگوں نے مل کر عتیق احمد کے گھر میں کی تھی۔ ساتھ ہی گھر سے باہر کے لوگ آئی فون کے فیس ٹائم کے ذریعے رابطہ کرتے تھے۔