اردو

urdu

ETV Bharat / state

تین طلاق اور گھریلو استحصال کے معاملے میں اضافہ

جنتا کرفیو سے لیکر اَن لاک 1.0 تک بریلی اور اطراف کے اضلاع میں تین طلاق اور گھریلو استحصال کے معاملے میں بے حد اضافہ ہوا ہے۔

تین طلاق اور گھریلو استحصال کے معاملے میں اضافہ
تین طلاق اور گھریلو استحصال کے معاملے میں اضافہ

By

Published : Jun 20, 2020, 12:56 AM IST

ریاست اترپردیش کے شہر بریلی میں پولیس لاک ڈاؤن کے بعد اب اَن لاک 1.0 کے قواعد پر عمل کرانے میں مصروف ہے۔

لہٰذا خواتین کے ساتھ گھر کی چہار دیواری میں ہونے والے ظلم اور تشدد کا کوئی پرسانِ حال نہیں ہے۔

لہٰذا بریلی میں اے ایچ ہیلپنگ سوسائٹی کے سربراہ نے ہائی کورٹ میں ایک عرضی دائر کرکے اترپردیش حکومت سے جواب طلب کیا ہے۔

تین طلاق اور گھریلو استحصال کے معاملے میں اضافہ

اس عرضی میں کہا گیا ہے کہ خواتین کے ساتھ ہونے والے گھریلو تشدد کی روک تھام کے لیے حکومت نے کیا اقدامات کیے ہیں۔

نہ صرف بریلی ضلع، بلکہ بریلی ڈویژن کے چاروں اضلاع میں یکے بعد دیگرے گھریلو تشدد اور استحصال کےمعاملوں میں دن بہ دن اضافہ ہو رہا ہے۔

حال کے دنوں میں بریلی ضلع میں کل نو معاملے اور ڈویژن میں کل 19 معاملے سامنے آنے سے خواتین کے ساتھ ہونے والے گھریلو استحصال کے واقعات میں اضافہ ہو گیا ہے۔

جنتا کرفیو سے لیکر اَن لاک 1.0 تک بریلی اور اطراف کے اضلاع میں تین طلاق اور گھریلو استحصال کے معاملے میں بے حد اضافہ ہوا ہے

اس میں کہا گیا ہےکہ ایسے بھی معاملے سامنے آ رہے ہیں کہ متاثرہ خواتین پولیس سٹیشن جاتی ہیں تو وہاں سٹاف کی کمی کا حوالہ دیکر اُنہیں وہاں سے واپس بھیج دیا جاتا ہے۔

اور اُن کے مسئلے پر سماعت کرنے کی کسی کے پاس فرصت نہیں ہے، تین طلاق کے متعلق قانون کے سامنے آنے کے بعد ایسا محسوس کیا جا رہا تھا کہ اب طلاق اور گھریلو استحصال کے معاملوں میں کمی آسکتی ہے۔

اے ایچ ہیلپنگ سوسائٹی کے سربراہ نے ہائی کورٹ میں ایک عرضی دائر کرکے اترپردیش حکومت سے جواب طلب کیا ہے

اس کی سختی کا کئی مہیںوں تک اثر بھی دکھائی بھی دیا تھا، لیکن جنتا کرفیو سے لاک ڈاؤن اور پھر ان لاک 1.0 تک تمام ایسے معاملے سامنے آئے ہیں، جہاں خواتین کے ساتھ ظلم کی ساری انتہاں ہو رہی ہیں۔

ان تمام مسائل کے پیشِ نظر اے ایچ ہیلپنگ سوسائٹی کی قومی صدر ندا خاں نے اس معاملے کی درست معلومات حاصل کرنے کے مقصد سے ہائی کورٹ میں ایک عرضی دائر کی ہے کہ اب گذشتہ کچھ مہینوں میں خواتین کے ساتھ گھریلو تشدد، ظلم اور استحصال کے کتنے معاملے سامنے آئے ہیں اور اُن کی روک تھام کے لیے پولس محکمہ نے کیا کارآمد کوششیں انجام دی ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details