اسی درمیان متاثرہ کے کنبہ سے ملنے جارہے ترنمول کانگریس کے کچھ اراکین پارلیمان کو یوپی پولیس نے روک دیا ۔ خبر ہے کہ ان کے ساتھ بھی بدسلوکی کی گئی، جس کی وجہ سے وہاں حالات مزید خراب ہونے کا اندیشہ ہے۔
اراکین پارلیمان کے ساتھ بدسلوکی ترنمول نے ایک بیان جاری کرکے بتایا ہے کہ اس کے کچھ اراکین پارلیمان کو یوپی پولیس نے متاثرہ کے گاؤں سے ڈیڑھ کلو میٹر پہلے ہی روک لیا۔ پارٹی نے بتایاہے کہ یہ اراکین پارلیمان الگ الگ سفر کررہے تھے۔
ہاتھرس جانے سے ٹی ایم سی اراکین پارلیمان کو روک دیا گیا ترنمول اراکین کا یہ گروپ 200 کلو میٹر دور دہلی سے آیا تھا۔ ان میں ڈیرک اوبرائن ، کاکولی گھوش دستیدار، پتریما منڈل اور سابق رکن پارلیمان ممتا ٹھاکر ہیں۔
ہاتھرس جانے سے ٹی ایم سی اراکین پارلیمان کو روک دیا گیا یہ رہنما دہلی سے ہاتھرس کے متاثرہ کے کنبہ سے ملنے جارہے تھے۔ روکے گئے اراکین پارلیمان میں سے ایک رکن پارلیمان نے کہا ' ہم پرامن ہاتھرس کی جانب بڑھ رہے تھے متاثرہ کنبہ سے مل کر تعزیت کرنے جارہے تھے۔ ہم الگ الگ سفر کررہے ہیں اور ابھی پروٹوکال کو مان رہے ہیں۔ ہم نے کوئی ہتھیار نہیں لیے ہیں۔ ہمیں روکا کیوں گیا ہے؟ اترپردیش میں کیسا جنگل راج ہے کہ یہاں منتخب اراکین پارلیمان کو ایک متاثرہ کنبہ سے ملنے نہیں دیا جارہا ہے۔
ابھی ہم متاثرہ کےگھر سے بس 1.5 کلو میٹر دوری پر ہیں۔ ہم پولیس افسران کو سمججھا رہے ہیں کہ ہم یہ دوری پیدل ہی طے کرسکتے ہیں، لیکن وہ ماننے کو تیار نہیں ہے۔