اردو

urdu

ETV Bharat / state

اے ایم یو اساتذہ کا سانحہ ارتحال

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے شعبہ حیوانیات سے سبکدوش سینئر اساتذہ اور معروف شخصیت پروفیسر ہمایوں مراد کا مختصر علالت کے بعد انتقال ہو گیا۔ ان کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے کہا کہ "پروفیسر مراد کی رحلت ان کے لئے ذاتی نقصان ہے اور یونیورسٹی برادری کے لئے بھی ایک بڑا خسارہ ہے۔"

By

Published : Apr 21, 2021, 9:05 PM IST

Tragedy of AMU teachers
اے ایم یو اساتذہ کا سانحہ ارتحال

پروفیسر مراد نے اے ایم یو کئی عہدوں پر خدمت انجام دیئے اور پراکٹر، کنٹرولر امتحانات، آفیسر آن اسپیشل ڈیوٹی (ویسی سیکریٹریٹ) اور اموٹا کے صدر کی حیثیت سے انہوں نے امتیازی نقوش چھوڑے۔

پروفیسر مراد اے ایم یو پنشنر ویلفیئر ایسوسی ایشن کے موجودہ صدر بھی تھے۔ پروفیسر مراد اچھے استاد تھے اور طلبہ کے ساتھ اساتذہ کے درمیان ان کو عمومی مقبولیت حاصل تھی۔

اے ایم یو شعبہ ریاضی سے سبکدوش معروف استاد پروفیسر زبیر احمد خان کا بھی مختصر علالت کے بعد انتقال ہوگیا۔

وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے ان کی سانحہ اتحال پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "پروفیسر زبیر نے ریاضی کی آسان تدریس کے لیے خصوصی تدابیر اختیار کیں اور یونیورسٹی کی ترقی کے لئے بھی کئی اہم اقدامات کئے۔ انہوں نے یونیورسٹی پراکٹر کے ساتھ ہی شعبہ کے سربراہ کی حیثیت سے امتیازی نقوش چھوڑے اور ان کو طلبہ و اساتزہ کے درمیان کافی مقبولیت حاصل تھی۔

اردو کے ممتاز نقاد اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی شعبہ اردو میں سینئر فیکلٹی ممبر پروفیسر مولابخش انصاری بھی مختصر علالت کے بعد انتقال کرگئے۔ ان کی عمر 59 سال تھی۔
اے ایم یو کے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے ان کے افسوسناک انتقال پر اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ "پروفیسر مولا بخش ایک مخلص استاد تھے، وہ اپنے طلبہ کے ساتھ علم بانٹنا پسند کرتے تھے۔ ان کا انتقال یونیورسٹی کے لیے ایک بڑا نقصان ہے۔"

پروفیسر محمد علی جوہر (صدر، شعبہ اردو) نے کہا کہ "پروفیسر مولابخش کی تدریسی صلاحیتوں کا طلبہ نے خوب فائدہ اٹھایا اور سینئر استاد کی حیثیت سے ان کی رہنمائی میں نوجوان اساتذہ نے زبردست علمی اور پیشہ ورانہ پیشرفت کی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details