اردو

urdu

ETV Bharat / state

اناؤ: گھر سے لاپتہ تین کمسن بچیاں کھیت میں بندھی ملیں، دو ہلاک

اطلاع پر پولیس بھی موقع پر پہنچ گئی۔ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس انناؤ اپنے دستہ کے ساتھ بابورا گاؤں پہنچے اور پورے علاقے کو کیمپ میں تبدیل کردیا۔

By

Published : Feb 18, 2021, 11:55 AM IST

three-teenager-girl-found-tied-in-farm-in-unnao-two-died
اناؤ: گھر سے لاپتہ تین کمسن بچیاں کھیت میں بندھی ملیں، دو ہلاک

اتر پردیش کے ضلع اناؤ میں بدھ کے روز گھر سے باہر نکلی ہوئیں تین کمسن بچیاں لاپتہ ہوگئیں تھیں۔ گھر والوں نے جب انہیں ڈھونڈنا شروع کیا تو وہ کھیت میں دوپٹے سے بندھی ہوئی ملیں۔ تینوں کو فوری طور پر ہسپتال میں داخل کرایا گیا، جن میں سے دو نے رات گئے ہی دم توڑ دیا۔

اناؤ: گھر سے لاپتہ تین کمسن بچیاں کھیت میں بندھی ملیں، دو ہلاک

اطلاعات کے مطابق بدھ کے روز ضلع میں گھاس لینے گئیں تین کمسن بچیاں شام کے بعد بھی گھر نہیں لوٹیں۔ تینوں لڑکیوں کو بندھے ہوئے اسکارف میں دیکھ کر لواحقین حیران ہوگئے۔ اہل خانہ تینوں کو قریبی اسپتال لے گئے، جہاں ڈاکٹروں نے دو لڑکیوں کو مردہ قرار دے دیا۔ ایک کی حالت نازک دیکھ کر ڈسٹرکٹ ہسپتال ریفر کردیا گیا۔ یہ واقعہ اناؤ کے تھانہ اسوہا علاقہ کا ہے۔

اس واقعے کے بارے میں مقامی لوگوں میں شکوک و شبہات پایا جارہا ہے۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ، جس میں لڑکیوں کے ساتھ ناخوشگوار واقعے کا شبہ ظاہر کیا گیا ہے اس کا انتظار ہے۔ اس دل دہلا دینے والے واقعے کی ہر جگہ مذمت کی جارہی ہے۔ اسی کے ساتھ نوعمر لڑکیوں کو زہر پلانے کا بھی خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

اطلاع ملتے ہی سپرنٹنڈنٹ پولیس اناؤ آنند کلکرنی جائے وقوع پر گئے اور میڈیا سے گفتگو کے بعد بتایا کہ تین لڑکیاں کھیت میں بندھی پائی گئی ہیں۔ انہیں قریبی ہسپتال میں داخل کرایا گیا، جہاں ڈاکٹر کے ذریعہ دو افراد کو مردہ قرار دے دیا گیا ہے، جبکہ ایک کی حالت تشویشناک دیکھ کر ضلعی ہسپتال ریفر کردیا گیا ہے۔

سماج وادی پارٹی کے ایم ایل سی سنیل ساجن نے اس واقعے کے بعد ریاستی حکومت پر کڑی تنقید کی ہے۔

انہوں نے ایک بیان جاری کیا، جس میں انہوں نے کہا ہے کہ ریاست میں اب اس سے بڑا جنگل راج کیا ہوگا، جہاں دلت اور پسماندہ طبقات کی بیٹیاں محفوظ نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اناؤ میں دو بیٹیوں کی موت اور ایک کی حالت سنگین ہے۔ اس سے ایک بار پھر ہم شرمندہ ہوئے ہیں۔ اترپردیش میں جنگل راج ہے۔ بہو بیٹیوں کی عصمت لوٹی جارہی ہے، پولیس خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔

اناؤ پولیس پر سوال قائم کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اناؤ پولیس اس کیس کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ جس طرح سے اناؤ پولیس دو بیٹیوں کی لاش کے بارے میں سلوک کررہی ہے اس کی وجہ سے ریاست کی امن وامان کی صورتحال خود بخود سامنے آتی جارہی ہے۔

انہوں نے ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ الگ ٹیم تشکیل دے کر اس پورے معاملے کی تحقیقات کی جائیں۔ نیز پینل بنا کر پوسٹمارٹم کیا جانا چاہئے۔

For All Latest Updates

ABOUT THE AUTHOR

...view details