ریاست اترپردیش کے شہر رامپور میں واقع تین اہم گیٹوں کے ناموں کو آج تبدیل کر دیا گیا، مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے آج رامپور پہنچ کر ان تبدیل شدہ ناموں کا افتتاح کیا۔
اس موقع پر مرکزی وزیر نے کہا کہ ان گیٹوں کے نام ملک کی عظیم شخصیات کے ناموں سے منسوب کرکے رکھے گئے ہیں۔
انہوں نے کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ ملک سے اب خاندانی سیاست اور پاندانی وراثت کا دور ختم ہو چکا ہے۔وزیر اعظم نریندر مودی کی رہنمائی میں یہ ملک آگے بڑھ رہا ہے۔
واضح رہے کہ رامپور کی گاندھی سمادھی کے نزدیک رکن پارلیمان اعظم خاں نے اپنی سماجوادی حکومت میں جو دو گیٹ تعمیر کرائے تھے ان کے نام باب حیات اور باب نجات رکھے تھے۔ جہاں آج باب حیات کا نام کرنل یونس علی خاں دوار کیا گیا جبکہ باب نجات کا نام میجر عبدالرافع خان دوار رکھا گیا ہے۔
رامپور کی یہ دونوں عظیم شخضیات نے 1965 میں بھارت پاکستان کے درمیان کے خلاف ہوئے جنگ میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ ان شخصیات کی حکمت عملی اور سوجھ بوجھ کی وجہ سے بھارت کو بڑی کامیابی حاصل ہوئی تھی۔
قابل ذکر ہے کہ نوابین رامپور نے جب ریاست رامپور کو بنا سنوار کر یہاں کی تعمیر ترقی کے کاموں کو انجام دیا تھا تو وہیں شہر کی حد بندی کے لئے مختلف بلند و بالا گیٹ بھی تعمیر کرائے تھے۔ جس سے شہر کی خوبصورتی میں مزید اضافہ ہو گیا تھا۔
برسوں تک ان گیٹوں کو نواب گیٹ، شاہ آباد گیٹ، توپخانہ گیٹ وغیرہ ناموں سے جانا گیا۔ سن 2012 میں جب اترپردیش میں سماجوادی پارٹی کی حکومت اقتدار میں آئی تو پارٹی کے قد آور رہنماء اور اس وقت کے وزیر محمد اعظم خاں نے نوابین رامپور کے ان تاریخی گیٹوں کو منہدم کراکر کروڑوں روپے کی لاگت سے نئے گیٹ کے تعمیر کرا دیے اور ان کے نام بھی تبدیل کر دیے۔