اردو

urdu

ETV Bharat / state

Gender Responsive Budgeting Workshop جینڈر ریسپانسیو بجٹنگ پر سہ روزہ ورکشاپ - ایڈوانسڈ سنٹر فار ویمنس اسٹڈیز

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے ایڈوانسڈ سنٹر فار ویمنس اسٹڈیز کے زیر اہتمام ’جینڈر ریسپانسیو بجٹنگ پر تین روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا جس میں مختلف یونیورسٹیوں، سرکاری دفاتر اور غیر سرکاری تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی ۔Gender Responsive Budgeting Workshop

جینڈر ریسپانسیو بجٹنگ پر سہ روزہ ورکشاپ
جینڈر ریسپانسیو بجٹنگ پر سہ روزہ ورکشاپ

By

Published : Dec 22, 2022, 3:43 PM IST

علی گڑھ:اترپر دیش کے علی گڑھ میں واقع عالمی شہرت یافتہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے ایڈوانسڈ سنٹر فار ویمنس اسٹڈیز کے زیر اہتمام ’جینڈر ریسپانسیو بجٹنگ پر تین روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔Three Day Gender Responsive Budgeting Workshop In Aligarh Muslim University

جینڈر ریسپانسیو بجٹنگ پر سہ روزہ ورکشاپ

اس تین روزہ ورکشاپ میں مختلف یونیورسٹیوں، سرکاری دفاتر، پبلک سیکٹر انڈرٹیکنگ، کارپوریٹ سیکٹر اور اترپردیش کی مختلف غیرسرکاری تنظیموں کے نمائندے شرکت کررہے ہیں۔

جینڈر ریسپانسیو بجٹنگ‘ ورکشاپ کی افتتاحی تقریب کی صدارت کرتے ہوئے اے ایم یو وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے کہا کہ جینڈر ریسپانسیو بجٹنگ صنفی انصاف اور مالیاتی انصاف دونوں پہلو سے ضروری ہے کیونکہ اس میں مختلف صنفوں پر بجٹ کے اثرات کا تجزیہ کرنا شامل ہوتا ہے۔


صنفی انصاف اور تنوع کو برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہر سطح پر صنفی نقطہ نظر کو یقینی بنانے کے لیے صنفی مساوات انتہائی اہم ہے اور ہندوستان نے خواتین کو بااختیار بنانے میں اہم پیش رفت کی ہے۔ خواتین کو بااختیار بنانے اور صنفی انصاف کے لئے یونیورسٹی کی جانب سے کی جانے والی کوششوں پر بھی روشنی ڈالی۔

جینڈر ریسپانسیو بجٹنگ پر سہ روزہ ورکشاپ


پروگرام کی مہمان خصوصی محترمہ مینو رانا (ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ، علی گڑھ) نے کہاکہ ورکشاپ میں نظریاتی اور تجرباتی ٹریننگ شرکاء کے اندر بجٹ کی ہیئت میں تبدیلی کی ضرورت کا احساس پیدا کرے گی تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ صنفی مساوات کے وعدے پورے ہوں۔ انہوں نے نچلی سطح پر جینڈر بجٹنگ کے اصولوں کے نفاذ پر زور دیا اور پسماندہ خواتین کی ترقی کی ضرورت پر زور دیا۔

تقریب کی دیگر مہمان خصوصی پروفیسر ذکیہ اے صدیقی (بانی ڈائریکٹر، سنٹر فار ویمنس اسٹڈیز، اے ایم یو) نے کہاکہ صنف کے تئیں حساس بجٹ ایک ایسا بجٹ ہوتا ہے جس میں وسائل کی مساوی تقسیم پر زور ہوتا ہے اور یہ بجٹ خواتین، مردوں اور لڑکیوں اور لڑکوں کے لیے یکساں مواقع فراہم کرنے کی راہ ہموار کرتا ہے۔


محترمہ مرنالی جوشی (جوائنٹ مجسٹریٹ، علی گڑھ) نے ایک منتظم کے طور پر صنفی مساوات پر کام کرنے کے اپنے تجربات بیان کئے اور صنفی طور پر حساس پالیسیوں پر زور دیا۔خطبہ استقبالیہ میں پروفیسر عذرا موسوی (ڈائریکٹر، ایڈوانسڈ سینٹر فار ویمنس اسٹڈیز) نے ورکشاپ کا ایک خاکہ پیش کیا اور بجٹ مختص کرنے میں صنف کو مرکزی دھارے میں لانے پر زور دیا۔


پروفیسر اسمر بیگ (ڈین، فیکلٹی آف سوشل سائنسز) نے شکریہ کے کلمات ادا کئے۔ انھوں نے اس کی بھی وضاحت کی کہ صنفی طور سے حساس بجٹ کو کیسے نافذ کیا جائے۔ڈاکٹر شیوانگنی ٹنڈن نے نظامت کے فرائض انجام دئے۔ تین روزہ پروگرام میں پچاس سے زائد مندوبین شرکت کر رہے ہیں۔

مزید پڑھیں:World Arabic Day خواجہ معین الدین چشتی لینگویج یونیورسٹی میں ورلڈ عربک ڈے منایا گیا

اے ایم یو شعبہ انگریزی کی پروفیسر سمینا خان نے بتایا صبح نو بجے اے شام پانچ بجے تک جہاں خواتین نوکریاں کر رہی ہیں وہاں
زچگی کی چھٹی اور بچے کی چھٹی (maternity leave and child leave) کا بندوبست تو ہے لیکن جب خواتین چھٹیاں لیتی ہیں تو ان کو خاصی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے اسی طرح ماں کو دودھ پلانے اور بیماری اور نماز کے کمرے بھی کام کرنے والے مقامات پر نہیں ہیں جو کہ ہونا چاہیے۔

پروفیسر سمینا نے زور دیتے ہوئے مزید کہا آج کل سب سے زیادہ چیلنج خواتین کو بااختیار بنانے مل رہا ہے، تعلیم میں، ہیلتھ میں، سماجی انصاف میں کیسس زیر التوا ہیں اس لئے ہر سطح پر جینڈر ریسپانسیو بجٹنگ ہونا چاہیے۔Three Day Gender Responsive Budgeting Workshop In Aligarh Muslim University

ABOUT THE AUTHOR

...view details