ریاست اترپردیش کے ضلع غازی آباد کے لونی بارڈر تھانہ علاقے میں دیر رات انکاؤنٹر ہوا۔اس انکاؤنٹر میں تین گائے اسمگلر زخمی ہوگئے۔ اس کے علاوہ ایک پولیس اہلکار کے بھی زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ یہ اسمگلر سڑکوں پر گھو منے والے جانوروں کو گؤ شالہ لے جانے کے بجائے اسے ذبح کر کے دہلی میں گوشت فروخت کرتاتھا۔
Head Constable Injured as 'cow Smugglers' Open Fire at Him
غازی آباد کے ایس پی دیہات ایرج راجہ کے مطابق انکاؤنٹر رات دیر گئے لونی بارڈر تھانہ علاقے میں مووی میجک روڈ پر کھنہ نگر کے قریب ہوا۔ ایک گاڑی میں چند لوگ مویشی لے جارہے تھے،پولیس نے گاڑی کا محاصرہ کیا،جس کے بعد انکاؤنٹر شروع ہوگیا،انکاؤنٹر میں تین افراد کو گولی لگی،جن کی شناخت چندر شیکھر ساکن ڈوگھاٹ باغپت کے طور پر کی گئی ہے۔ چندر شیکھر کے خلاف گائے ذبح کرنے کے پانچ سے زیادہ کیس درج ہیں۔اس کے علاوہ کاکو عرف لکی ساکن سنگم وہار لونی غازی آباد اور شبھم ساکن بھیوانی ہریانہ بھی گولی باری میں زخمی ہوئے۔ راجیش نامی کانسٹیبل کو بھی ہاتھ میں گولی لگی ہے۔زخمیوں کو نزدیکی اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ملزمین کے قبضے تین زندہ گائیں بر آمد کرلی گئیں ہیں۔
پوچھ گچھ کے دوران ملزم شیکھر نے بتایا کہ وہ دیگر تین ساتھیوں ستیندر، دھیرج اور جاوید کے ساتھ مل کر آوارہ جانوروں کو چراتا اور ذبح کرتا ہے،یہ گروہ رات کے وقت گائے، بچھڑوں اور بیلوں کو گاڑی میں ڈال کر ذبح کے لیے دہلی لے جاتے ہیں۔ راستے میں اگر پولیس چیکنگ کے دوران گاڑی کو روکتی ہے تو ان جانوروں کو گئو شالہ لے جانے کی بات کہی جاتی ہے،اس گینگ نے دو دن پہلے بھی دو گائیں ذبح کی تھیں۔
مزید پڑھیں:امروہہ: انکاؤنٹر کے دوران گائے اسمگلر زخمی
پولیس نے ملزمین کے قبضےسے پستول، کارتوس، کار، تین زندہ گائے، جانور زبح کرنے کے اوزار اور 15 ہزار روپے برآمد کر لیے ہیں۔