علی گڑھ:سرسید اویئرنیس فورم علیگڑھ کے زیر اہتمام تیرہواں قومی سمینار علی گڑھ نمائش کے مکتہ کاش منچ پر منعقد کیا گیا۔ جس میں سرسید احمد خان اور وبا میں سرسید احمد خاں کی سماجی خدمات پر روشنی ڈالی گئی۔
اس قومی سیمینار میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے وویک بنسل نے شرکت کی اور علی گڑھ میئر محمد فرقان نے اس سیمینار کی صدارت کی۔
اس دوران پروگرام میں شامل پروفیسر ربانی، پروفیسر شمیم احمد، ڈاکٹر شارق عقیل اور پروفیسر شکیل احمد صمدانی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سرسید احمد خان سے ہماری فکری، علمی، ادبی اور اصلاحی تاریخیں جڑی ہوئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ ان سے استفادہ کے لئے ان کے مختلف پہلوؤں کا تجزیہ کرنا لازمی ہے اور اسی تجزیے سے ہم ایسی روشنی حاصل کر سکتے ہیں جس کے سہارے ہم اپنے مستقبل کا خواب بھی سجا سکتیں۔
سرسید اویئرنیس فورم کے صدر پروفیسر شکیل احمد صمدانی نے بتایا کہ سرسید کی پوسٹنگ مغرب میں تھی اس وقت چیچک کا قہر بڑھ گیا تھا، حالات کافی خراب ہوگئے تھے تو سرسید نے چیچک کے ٹیکے کا بل پاس کروایا تھا۔
مزید پڑھیں:
اس دوران سرسید نے لوگوں کی تیمادداری کی جس کو دیکھ کر راجہ کرشن داس بہت متاثر ہوئے اور سر سید کے بارے میں ان کے خیالات بدل گئے۔
پروفیسر شکیل صمدانی نے مزید کہا کہ سید ہمیشہ زندہ رہیں گے، سرسید اویئرنیس فورم یہ عزم کرتا ہے کہ جب تک فورم زندہ ہے ہمارے سمینار ہوتے رہیں گے اور سر سید کے اوپر ہم لوگ کام کرتے رہیں گے۔