اردو

urdu

ETV Bharat / state

No Corona in Bareilly: بریلی میں کورونا کا ایک بھی فعال کیس نہیں

مسلسل دو برس کے بعد یہ پہلا موقع تھا کہ ہولی کا تہوار منانے والے شہریوں کے ذہن میں کورونا کا کوئی خوف نہیں تھا۔ اس کی ایک وجہ ہے کہ کورونا کی تیسری لہر کسی علاقے میں قہر بن کر نہیں ٹوٹی اور دوسری وجہ یہ ہے کہ ہولی کا تہوار آنے سے قبل بریلی میں کورونا کے فعال کیسوں کی تعداد ایک دہائی سے بھی کم تھی۔ Bareilly Now Corona Free

بریلی میں کورونا کا ایک بھی فعال کیس نہیں
بریلی میں کورونا کا ایک بھی فعال کیس نہیں

By

Published : Mar 23, 2022, 6:17 PM IST

بریلی میں کورونا کی تیسری لہر کے قہر کا اثر بلا شبہہ کمزور تھا، لیکن اس کے باوجود متعدد لوگ کورونا کی زد میں آ گئے تھے۔ ایک عرصہ دراز کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ بریلی میں کورونا کا کوئی فعال کیس نہیں ہے۔ اسے یوں بھی کہ سکتے ہیں کہ اب بریلی کورونا فری ہو گیا ہے۔ Bareilly Now Corona Free۔ مسلسل دو برس کے بعد یہ پہلا موقع تھا کہ ہولی کا تہوار منانے والے شہریوں کے ذہن میں کورونا کا کوئی خوف نہیں تھا۔ اس کی ایک وجہ ہے کہ کورونا کی تیسری لہر کسی علاقے میں قہر بنکر نہیں ٹوٹی اور دوسری وجہ یہ ہے کہ ہولی کا تہوار آنے سے قبل بریلی میں کورونا کے فعال کیسوں کی تعداد ایک دہائی سے بھی کم تھی۔

بریلی میں کورونا کا ایک بھی فعال کیس نہیں

رفتہ رفتہ یہ تعداد صفر ہو گئی ہے اور اب بریلی میں کورونا سے متاثر کوئی کیس نہیں ہے۔ ضلع میں فعال متاثرہ افراد کی تعداد صفر پر آنے سے عام لوگوں کے ساتھ ساتھ محکمہ صحت کے افسران اور اہلکاروں نے بھی راحت کی سانس لی ہے۔ کورونا انفیکشن کے آغاز میں لوگوں میں اس سے بچاؤ کے بارے میں آگاہی نہیں تھی۔ لیکن حکومت اور عوام کی آگاہی اور بیداری کی وجہ سے پہلی لہر میں بہت کم لوگ بیمار ہوئے۔ دوسری لہر نے تباہی مچا دی تھی۔ آکسیجن کی کمی کے باعث کئی لوگوں کی موت ہو گئی۔ جنوری سنہ 2022ء میں شروع ہونے والی تیسری لہر میں حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق تقریباً 3200 مریض سامنے آئے۔ جن میں سے تشویشناک مریضوں کی تعداد کافی کم تھی۔ زیادہ تر مریض گھر پر ہی صحتیاب ہو گئے۔

تیسری لہر میں پہلی بار ضلع کووڈ فری ہو گیا ہے۔ ضلع میں پہلی، دوسری اور تیسری لہر میں اب تک 50,469 کورونا متاثر پائے گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی حکومت میں کورونا سے 377 افراد کی موت ریکارڈ کی گئی ہے۔ ضلع بریلی میں ڈسٹرکٹ سرویلنس ٹیم کے انچارج ڈاکٹر انوراگ گوتم کا کہنا ہے کہ کورونا کی تیسری لہر میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ تیز رفتار ویکسینیشن اور لوگوں کی آگاہی کی وجہ سے شدید متاثرہ مریضوں کی تعداد بھی بہت کم تھی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details