ریاست اترپردیش کے شہر رامپور میں قائم عالمی شہرت یافتہ رامپور رضا لائبریری کے سابق ڈائریکٹر پروفیسر سید حسن عباس کے ریٹائرڈ ہو جانے کے بعد گذشتہ دو برسوں سے ڈائریکٹر کی تقرری نہیں ہوئی ہے بلکہ ڈی ایم رامپور کے پاس ہی لائبریری کے ڈائریکٹر کا اضافی چارج ہے۔
رامپور میں واقع عالمی شہرت یافتہ تاریخی رامپور رضا لائبریری گذشتہ دو برس سے مستقل ڈائریکٹر نہ ہونے کی وجہ سے تعطل کا شکار ہے۔ فی الحال لائبریری کے ڈائریکٹر کا چارج بھی ڈی ایم رامپور کے ہی پاس ہے۔
معروف مؤرخ شوکت علی خان ایڈووکیٹ نے اس معاملے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ضلع مجسٹریٹ کی دیگر مصروفیات کی وجہ سے لائبریری کی تحقیقی و تصنیفی سرگرمیاں بند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لائبریری کو فوری طور پر اکیڈمک ڈائریکٹر کی ضرورت ہے۔
والیان ریاست رامپور کی علم دوستی اور علم پروری کا بیش قیمتی خزانہ رامپور رضا لائبریری ہے۔ اور 1975 کے ایکٹ میں نوابی خاندان کے ایک نمائندہ کی تقرری کا التزام ہے۔ یہی وجہ ہے کہ نواب زادہ حمزہ میاں کو لائبریری بورڈ کا ممبر نامزد کیا گیا ہے۔ ڈائریکٹر کی تقرری پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے حمزہ میاں نے کہا کہ وہ مرکزی حکومت کو خط لکھ مستقل ڈائریکٹر کی تقرری کی مانگ کر چکے ہیں اور آگے بھی وہ اس کے لئے کوشاں رہیں گے۔