اردو

urdu

ETV Bharat / state

مدارس کے سائنس اساتذہ کا پرسان حال کوئی نہیں

ابتدا سے ہی مدارس میں کار فرما سائنس ٹیچرز حکومت کے ایجنڈے میں دوئم درجے کے بن کر رہ گئے ہیں۔ ان کی تنخواہ کا کوئی ضابطہ نہیں ہے۔ یہ سالوں سے بغیر تنخواہ کے ہی اپنی خدمات انجام دیتے آرہے ہیں۔

The science teachers of the madrassas are in Trouble
مدرسوں کے سائنس اساتذہ کا پرسان حال کوئی نہیں

By

Published : Aug 16, 2020, 4:43 PM IST

مدارس عربیہ میں دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ عصری علوم کی تربیت کے لئے سائنس ٹیچرز کی تقرری کا فیصلہ لیا گیا، لیکن ابتدائی دور سے ہی یہ سائنس ٹیچر حکومت کے ایجنڈے میں دوئم درجے کے بن کر رہ گئے ہیں۔

مدارس کے سائنس اساتذہ کا پرسان حال کوئی نہیں

اترپردیش ضلع مئو میں بھی کثیر تعداد میں سائنس ٹیچرز مدارس میں کارفرما ہیں۔ ان کی تنخواہ کا کوئی ضابطہ نہیں ہے، یہ سالوں سے بغیر تنخواہ کے ہی اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ تقریباً 50 ماہ سے یہ سائنس ٹیچرز بغیر تنخواہ کے اپنے فرائض پورے کررہے ہیں۔

سال 1998 میں آنجہانی اٹل بہاری واجپئی کی قیادت والی NDA حکومت نے مدارس میں عصری علوم کا ایجنڈا پیش کیا تھا، یہ ایجنڈا منظور ہوا اور مدارس میں سائنس ٹیچرز کی تقرری بھی ہوئی، لیکن موجودہ مرکزی حکومت کے دوران ان سائٹس ٹیچرز کو بدترین حالات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ان کے لئے اپنی ضروریات زندگی پوری کرنا بھی دشوار ہو گیا ہے۔

متواتر اپنے مطالبات کے لئے حکومت سے گزارش کرنے کے باوجود بھی سائنس ٹیچرز کا مسئلہ حل نہیں ہو سکا ہے۔ ابتدا سے ہی اپنی خدمات انجام دے رہے سائنس ٹیچرز میں کچھ تو عمر دراز ہو چکے ہیں۔ انہیں اب کوئی دوسری اسامی حاصل ہونا بھی ممکن نہیں ہے۔

اپنے جائز مطالبات کے لئے سائنس ٹیچرز نے احتجاج کا راستہ بھی اختیار کیا، لکھنؤ اور دہلی میں کئی بار مظاہرے کئے، جہاں حکومت سائنس ٹیچرز کے ساتھ کافی سختی سے پیش آئی۔ اس کوشش میں انہیں لاٹھی چارج کا بھی سامنا کرنا پڑا لیکن اب بھی سائنس ٹیچرز کا مسئلہ جوں کا توں ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details