اردو

urdu

'نوچندی میلا ہندو مسلم اتحاد کی مثال'

By

Published : Apr 24, 2019, 10:48 PM IST

ریاست اترپردیش کے ضلع میرٹھ میں نوچندی کے میلے کا انعقاد ہولی کے بعد کیا جاتا ہے، جس میں ہندو مسلم یکساں طور پر شریک ہوتے ہیں۔

متعلقہ تصویر

یہ میلہ ہر برس لگتا ہے، تاہم اس برس کافی تاخیر سے منعقد ہو رہا ہے۔

نوچندی کا میلہ قدیم زمانے سے لگایا جاتا ہے، اس کے پیچھے بھی دو طرح کی روایتیں بیان کی جاتی ہیں۔

یہ میلہ علاقے کے مشہور بزرگ بالے میاں کی شہادت کے بعد سے لگنے لگا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ وہ مختلف شہروں سے گھومتے ہوئے میرٹھ آئے تھے جہاں ان کا قتل کردیا گیا، قتل کے بعد ان کی قبر کو درگاہ کی شکل دے دی گئی۔

متعلقہ ویڈیو

بالے میاں کی درگاہ آج بھی یہاں موجود ہے، جہاں ہندو مسلم عقیدت کے پھول چڑھاتے ہیں۔ یہ میرٹھ شہر میں سہراب گیٹ نامی علاقے میں واقع ہے۔

مسلمانوں کی روایت کے برعکس ایک روایت یہ بھی مشہور ہے کہ چنڈی دیوی کے مندر پر یہ میلہ لگا کرتا تھا۔ اسی کے نام سے نوچندی کا میلہ موسوم ہے۔ یہ ہولی کے دوسرے ہفتے سے شروع ہوتا ہے۔

پہلے یہ یک روزہ ہوا کرتا تھا، اس کے بعد تین دنوں کا لگنے لگا ، اب یہ ایک ماہ پر مشتمل ہے۔ اس میلے میں نت نئی چیزوں کی خرید و فروخت ہوتی ہے۔ میرٹھ کے قرب و جوار سے اس میلے میں لاکھوں لوگ شرکت کرتے ہیں اور اپنی عقیدت کا اظہار بھی کرتے ہیں۔ کوئی چنڈی دیوی مندر میں پوجا کرتا ہے تو کوئی بالے میاں کی درگاہ پر چادر پوشی کرتا ہے۔ اس نوعیت سے یہ میلہ ہندو مسلم اتحاد کا سنگم بن گیا ہے۔

اس میلے کو کامیاب بنانے میں انتظامیہ بھی پیش پیش رہتی ہے، انتظامیہ کی جانب سے جہاں بالے میاں کی درگاہ پر چادر پوشی کی جاتی ہے، وہیں مندر میں پوجا بھی کی جاتی ہے۔

اس برس میلے میں تاخیر عام انتخابات کی وجہ سے ہو رہی ہے۔ میلے کی انتظامیہ کے مطابق ابھی الیکشن کمیشن کی جانب سے میلے کے انعقاد کی اجازت نہیں ملی ہے، اس لیے ابھی تک اس کی تیاریاں شروع نہیں ہوئی ہیں۔

امکان ہے کہ عام انتخابات کے بعد مئی 2019 میں اس میلہ شروع ہوجائے۔

TAGGED:

ABOUT THE AUTHOR

...view details