ریاست اترپردیش کے ضلع بارہ بنکی کے مشہور و معروف ڈینٹسٹ اور انڈین ڈینٹل ایسوسی ایشن کے ضلع صدر ڈاکٹر این کے گپتا کے مطابق انہیں اس دور میں دوہری ذمہ داری ادا کرنی پڑ رہی ہے۔ انہیں خود کو تو انفیکشن سے محفوظ رکھنا ہی ہے۔ ساتھ ہی یہ بھی کوشش کرنی ہے کہ ان کی کلینک سے کوئی بھی شخص کورونا سے متاثر ہوکر نہ جائے۔
کورونا کے دور میں ڈینٹسٹ کا کام ہوا چیلینجنگ - کورونا وائرس سے ڈینٹسٹ کی آمدنی پر بھی اثر ہوا ہے
کورونا وائرس کے دور میں ڈینٹسٹ کا کام بڑا چیلینجنگ ہوگیا ہے۔ دانتوں کا علاج ایک ایسا عمل ہے جس میں کووڈ-19 سے تحفظ کے احکامات پر عمل جان کر بھی نہیں کیا جا سکتا۔ نہ تو سماجی فاصلہ رکھا جا سکتا ہے اور نہ ہی 100 فیصدی انفیکشن کے اندیشے کو ختم کیا جا سکتا ہے۔ کیوںکہ اس میں ڈاکٹرز کا مریض کے ان حصوں سے سیدھا رابطہ رہتا ہے جہاں سے کورونا وائرس کی توسیع ہوتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس کے لیے ڈینٹسٹ تنظیم آئی ڈی اے اور ڈی او سی نے ایک پروٹوکول تیار کیا ہے۔ جس میں مریضوں کے درجہ حرارت کے ساتھ ساتھ بلڈ پریشر، حرکت قلب ناپنے کے ساتھ مکمل طور سے سینیٹائز کرنے کے بعد ہی اسے کلینک میں داخلہ دیا جاتا ہے۔
ڈینٹسٹوں کی تنظیموں نے جو پروٹوکول جاری کیے ہیں ان سے ڈینٹسٹ کے اخراجات میں بھی مزید اضافہ ہوا ہے۔ سینیٹائزیشن کے علاوہ تمام حفاظتی انتظامات پر انہیں دیگر ڈاکٹرس کے مقابلے زیادہ رقم خرچ کرنی پڑ رہی ہے۔ اس کے علاوہ کورونا وائرس سے ڈینٹسٹ کی آمدنی پر بھی اثر ہوا ہے۔ خوف کی وجہ سے مریض کم ہی آرہے ہیں اور ڈاکٹر بھی نہیں چاہتے ہیں کہ زیادہ مریض آئیں۔ وہ صرف ایمرجنسی مریضوں کا ہی علاج کر رہے ہیں۔