مظفر نگر میں اردو ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کی جانب سے ایک تعزیتی نشست منعقد ہوئی، جس میں اردو ادب کے معروف شخصیت پروفیسر گوپی چند نارنگ Professor Gopi Chand Narang سانحہ ارتحال پر رنج و غم کا اظہار کیا گیا۔ اس موقع پر ضلع صدر کلیم تیاگی نے کہا کی پروفیسر گوپی چند نارنگ کے انتقال سے اردو ادب کا بڑا خسارہ ہوا ہے ان کے انتقال سے جو خلا پیدا ہوا ہے وہ پورا ہونا ناممکن ہے انہوں نے اردو زبان و ادب کی جو خدمات کو انجام دی ہیں ان کو کبھی بھلایا نہیں جاسکتا ان کو تنقید نگاری خاکہ نگاری افسانہ نگاری لسانیات اسلوبیات ساختیات شعریات اور اقبالیات پر عبور حاصل تھا In Muzaffarnagar, tribute was paid to Prof. Gopi Chand Narang۔
Tribute Gopi Chand Narang: پروفیسر گوپی چند نارنگ کی رحلت سے اردو ادب کو بڑا خسارہ
اردو کے معروف محقق اور نقاد پروفیسر گوپی چند نارنگ کی موت پر مظفرنگر میں ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کی جانب سے ایک تعزیتی نشست کا انعقاد کیا گیا، جس میں ان کی خدمات کو یاد کرتے ہوئے لوگوں نے کہا کہ انہوں نے اردو زبان و ادب کی جو خدمات کو انجام دی ہیں ان کو کبھی بھلایا نہیں جاسکتا loss of Urdu literature with the demise of Professor Gopi Chand Narang۔
Professor Gopi Chand Narang
مزید پڑھیں:
- Gopi Chand Narang: اردو کے نامور نقاد پروفیسر گوپی چند نارنگ کی حیات و خدمات پر ایک نظر
- AMU Mourns Demise Of Prof Gopi Chand Narang: پروفیسر گوپی چند نارنگ کے انتقال پر علیگ برادری سوگوار
میٹنگ میں موجود محبان اردو نے پروفیسر گوپی چند نارنگ کے انتقال پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا اور اردو ادب کا بڑا خسارہ بتایا نشست میں کلیم تیاگی شہزاد علی تحسین علی مولانا طاہر قاسمی مولانا صداقت قاسمی وغیرہ موجود رہے۔