اردو

urdu

ETV Bharat / state

کووڈ 19: ننھے طالب علم کی لوگوں میں بیداری لانے کی کوشش

ریاست اترپردیش کے ضلع مرادآباد میں پانچویں جماعت کا طالب علم، مزاحیہ کامکس تیار کر کے عوام اور اپنے دوستوں کو کورونا وائرس کے بارے میں آگاہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

the child is making people aware from corona with his talent in moradabad up
اپنے ہنر سے طالب علم کر رہا ہے کورونا سے آگاہ

By

Published : Apr 25, 2020, 11:50 PM IST

ریاست اترپردیش کے ضلع مرادآباد میں کورونا وائرس کو لے کر عوام ایک دوسرے کو بیدار کر رہے ہیں۔ اسی سلسلے میں پانچویں جماعت کے طالب علم نے لوگوں کو کورونا کے خطرے سے آگاہ کرنے کے لیے مزاحیہ نگاری کا سہارا لیا ہے۔

کنبہ کے ساتھ مزاحیہ کامکس تیار کر طالب علم نے اسے ڈیجیٹل شکل دے دیا ہے۔ اسمارٹ فون کے ذریعے بنائی اس کامکس کو سوشل میڈیا کے ذریعہ لوگوں تک پہنچایا جا رہا ہے۔ موجودہ حالات کو ذہن میں رکھتے ہوئے مزاحیہ کامکس میں کئی مشہور کردار لیے گئے ہیں۔

اپنے ہنر سے طالب علم کر رہا ہے کورونا سے آگاہ

لاک ڈاؤن کے دوران اپنے گھر میں بیٹھ کر کاغذ پر مزاحیہ ڈرائنگ بنا رہا شوریہ پرتاپ پانچویں جماعت کا طالب علم ہے اور آج کل کامکس کے ذریعے اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو چمکا رہا ہے تاکہ اپنے عمر کے دوستوں کو کورونا کے خطرے سے آگاہ کر سکے۔

اپنے ہنر سے طالب علم کر رہا ہے کورونا سے آگاہ

شوریہ روز اپنے اہل خانہ کی مدد سے کاغذ پر نئے نئے خیالات لے کر انہیں کامکس کی شکل دیتا ہے۔ کاغذ پر بنائے گئے کامکس کو اسمارٹ فونز کے ذریعے شوریہ انہیں ڈیجیٹل فارمیٹ میں بدلتا ہے۔ اس کے بعد کامکس کے مزاحیہ کرداروں کو آواز دے کر دوستوں کو بھیجتا ہے۔ شوریہ اپنے کامکس کے لیے سپراسٹار اور فلموں کے کرداروں کو لیتا ہے۔ ساتھ ہی لاک ڈاؤن کے حکم پر عمل کرنے کی اپیل بھی کرتا ہے۔

اپنے ہنر سے طالب علم کر رہا ہے کورونا سے آگاہ

شوریہ کے والدین ​​جو ٹھاکردوارہ کے علاقے میں رہتے ہیں، وہ سب ٹیچر ہیں اور شوریہ کی والدہ کامکس بنانے میں اس کی بہت مدد کرتی ہیں۔ درحقیقت، شوریہ کی والدہ سونیا چوہان نے بنیادی تعلیم کی کتابوں کو کامکس کی شکل میں اتار کر مطالعہ کے طریقے کو دلچسپ بنایا تھا، جس کے لیے انہیں قومی ایوارڈ بھی ملا ہے، سونیا کے مطابق مزاحیہ کامکس کے ذریعے بچے چیزوں کو آسانی سے سمجھتے ہیں اور اس کا اثر بہت دنوں تک رہتا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details