معروف شیعہ عالم دین و آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے نائب صدر مولانا کلب صادق طویل علالت کے بعد 24 نومبر کو 81 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔
ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران لکھنؤ شہر قاضی مولانا خالد رشید فرنگی نے کہا کہ 'مرحوم ڈاکٹر کلب صادق صاحب کو پدم بھوشن اعزاز سے نوازا گیا۔ ہم اس کا خیر مقدم کرتے ہیں۔'
مولانا خالد رشید نے کہا کہ ڈاکٹر کلب صادق نے تعلیم کے شعبے میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔ ساتھ ہی سماج میں بھائی چارہ کا پیغام عام کیا لہذا پدم بھوشن اعزاز دینے سے سماج میں مثبت پیغام جائے گا۔ اس قدم سے دوسرے لوگوں کے حوصلے بلند ہوں گے۔'
ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران ایڈوکیٹ ظفریاب جیلانی نے کہا کہ ڈاکٹر کلب صادق ایسی شخصیت تھے، جن کے رہتے بہت سے معاملات آسانی سے حل ہو جایا کرتے تھے۔ ان کے بعد ایسی شخصیت کا ملنا مشکل ہے لیکن اللہ کسی سے بھی کام لے سکتا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ مولانا کلب صادق نے 1984 میں 'توحید المسلمین ٹرسٹ' قائم کیا، جس کا مقصد سماج کے غریب و بے سہارا بچے بچیوں کو تعلیم یافتہ کر کے سماج و ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کرنے والا بنانا تھا۔
اسی ضمن میں لکھنؤ میں انگلش میڈیم یونٹی کالج قائم کیا۔ غریب بے سہارا پریوار کے بچوں کو سیکنڈ شفٹ میں مفت تعلیم کے لیے 'مشن اسکول' بھی بنایا۔ ٹیکنیکل کورسز کے لئے انڈسٹریل اسکول اور لکھنؤ کے کاظمین میں چیریٹیبل ہسپتال قائم کرکے مثالی کام کیا ہے۔