اردو

urdu

ETV Bharat / state

بارہ بنکی: نئے ٹیچر ایم ایل سی سے ٹیچرس کی امیدیں - ایم ایل سی انتخابات

جن ریاستوں میں ایوان اعلیٰ کا نظام ہے، وہاں ٹیچرز کو نمائندگی کا خصوصی حق حاصل ہے، ساتھ ہی اسے ایم ایل سی انتخابات میں دو ووٹ دینے کا بھی خصوصی حق حاصل ہے، وہ گریجویٹ کے طور پر تو ووٹ کرتا ہے ساتھ ہی وہ ایک ٹیچر کے لیے بھی اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرتا ہے۔

بارہ بنکی: نئے ٹیچر ایم ایل سی سے ٹیچرس کی امیدیں
بارہ بنکی: نئے ٹیچر ایم ایل سی سے ٹیچرس کی امیدیں

By

Published : Nov 30, 2020, 5:01 PM IST

ریاست اتر پردیش میں ایم ایل سی گریجویٹ اور ٹیچرز نشست کے انتخابات ہو رہے ہیں، اس لیے ٹیچرس کے کیا مسائل ہیں اور نو منتخب ہونے والے ٹیچر ایم ایل سی سے ان کی کیا امیدیں وابستہ ہیں، بارہ بنکی میں یہ جاننے کی کوشش کی ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے۔

بارہ بنکی: نئے ٹیچر ایم ایل سی سے ٹیچرس کی امیدیں

مجتلف درجات کے ٹیچرس سے گفتگو کے دوران یہ پتا چلا کہ زیادہ تر ٹیچرس اس نشست پر منتخب ہونے کے بعد ان کی بے رخی سے پریشان ہیں، ان کا ماننا یہ ہے کامیاب ہونے کے بعد کوئی بھی امیدوار واپس نظر نہیں آتا، دعویٰ یہاں تک ہے کہ بہت کم ہی ٹیچرس ہوں گے جنہیں اپنے نمائندے کا نام تک پتہ ہوگا۔

ایم ایل سی ٹیچرس نشست پر ایڈیڈ مدارس کے اساتذہ ووٹ کرتے ہیں، پینشن، جی آئی ایس کی کٹوتی نہ ہونا اور مساوی کام مساوی تنخواہ جیسے ان کے تمام مسائل ہیں، وہ ان تمام مسائل کے حل کی امید کے ساتھ اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں گے۔

اقلیتی درجہ حاصل اسکولوں کا سب سے اہم مسئلہ ان اسکولوں میں ٹیچرس کی تقرری ہے، دراصل یہاں ماضی میں مینیجمینٹ کمیٹی کو ٹیچرس منتخب کرنے کا قانونی حق تھا لیکن اب یہ ان سے چھنتا جا رہا ہے، جس کی وجہ سے وہاں ٹیچرس کی شدید کمی ہے اور وہاں تعلیم متاثر ہو رہی ہے، لیکن وہ نا امید ہیں کہ ان کے مسائل حل نہیں ہو پائیں گے۔

ڈگری کالجز کے اساتذہ کے مسائل بھی کم نہیں ہیں، وہ بھی ان تمام مسائل کے حل کی امید کے ساتھ اپنے حق رائے دہی کا استعمال کرنے جا رہے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details