اگر بھارت 3 ٹریلین ڈالر سے 12 ٹریلین ڈالر کی معیشت بننا چاہتا ہے تو ہر بھارتی کو ڈاٹا اور کنیکٹیویٹی سے لیس اسمارٹ ڈیوائس ’لائف فار مِنی پیڈ‘ فراہم کرنا چاہیے جس سے وہ تعلیم، صحت اور اعلیٰ ہنر تک رسائی حاصل کرسکے“۔
ان خیالا ت کااظہار ٹاٹا سنز کے چیئرمین نٹراجن چندر سیکرن نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے خصوصی ورچوئل کانووکیشن میں ڈاکٹر آف سائنس (ڈی ایس سی) کی اعزازی ڈگری قبول کرتے ہوئے کیا۔
یونیورسٹی انتظامیہ کے مطابق یہ کووڈ سے ماقبل کا روایتی جلسہ تقسیم اسناد نہیں تھا مگر اے ایم یو برادری نے جوش اور جذبے کے ساتھ ٹاٹا پرائیویٹ لمیٹڈ کے چیئرمین کی زندگی اور حصولیابیوں کا جشن منایا اور انہیں اعزازی ڈاکٹریٹ سے نوازا۔
انہیں یہ اعزاز ٹاٹا گروپ کے چیئرمین کے طور پر دیا گیا، جو بھارت کے نجی شعبے کے سب سے بڑے ملازمت دہندہ میں ایک ہیں جنہیں فوربس کی جانب سے دنیا کی سب سے اختراعی کمپنیوں میں سے ایک قرار دیا گیا ہے اور جن کی فیاضی، خیر اندیشی اور کارناموں سے قوم کو بہت فائدہ پہنچا ہے۔
AMU: ٹاٹا گروپ کے چیئرمین کو اعزازی ڈگری سے نوازا اعزازی ڈگری کو قبول کرتے ہوئے چند سیکرن نے کہا کہ ٹاٹا گروپ کے اپنے تمام ساتھیوں کی جانب سے میں اس اعزاز کو قبول کرنے کا افتخار حاصل کر رہا ہوں جو اس گروپ کے مشعل بردار ہیں۔ ہمارے بانی جمشید جی ٹاٹا کا پختہ یقین تھا کہ کمیونٹی کاروبار میں صرف ایک شریک نہیں ہے بلکہ درحقیقت کسی بھی آزاد ادارے کے وجود کی اصل وجہ کمیونٹی ہے۔
چندر سیکرن نے اے ایم یو کے چانسلر ڈاکٹر سیدنا مفضل سیف الدین، وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور اور اے ایم یو کا اس باوقار اعزاز کا شکریہ ادا کیا۔ خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے اے ایم یو کے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے زور دیا کہ اے ایم یو کی بہت سے طلبہ گذشتہ برسوں میں ٹی سی ایس سمیت ٹاٹا گروپ کے مختلف کمپنیوں میں ملازمت کرتے رہے ہیں۔
پروفیسر منصور نے کہا کہ "اے ایم یو مستقبل میں اپنے طلبہ کے لیے آپ کی مسلسل سرپرستی کے تئیں پر امید ہے۔ ہم اس کی بھی امید رکھتے ہیں کہ ہمارے طلبہ کی کاروباری صلاحیتوں کو بروئے کار لانے میں اور انجینئرنگ اور مینجمنٹ اسٹیڈیز میں انکیوبیشن اور اسٹارٹ اپ سیل کو آپ کی رہنمائی اور آپ کا تعاون حاصل ہوگا۔'
مزید پڑھیں: