موجودہ زمانہ اگرچہ بلٹ ٹرین کی رفتار سے تعمیر و ترقی کی منزلیں طے کررہا ہے تاہم کئی جگہوں پر اب بھی روزمرہ کی زندگی میں پرانے زمانے کے نقوش دکھائی دے رہے ہیں۔ مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی کے پارلیمانی حلقہ امیٹھی کے جائس علاقے میں آج بھی اکثر لوگ تانگے کی سواری کرتے ہیں کیونکہ یہاں کی اکثر آبادی غریب افراد پر مشتمل ہے۔
تانگہ مالکان زبوں حالی کے شکار
ایک وقت تھا جب ریلوے اسٹیشن اور دیگر مقامات پر تانگے والے سواری بٹھانے کے لیے قطاروں میں کھڑے رہا کرتے تھے اور فلموں میں بھی اس کا خوب استعمال ہوتا تھا۔
تانگہ مالکان زبوں حالی کا شکار
ایک وقت تھا جب لوگ تانگے پر شان کے ساتھ سواری کیا کرتے تھے مگر بدلتے وقت کے ساتھ آج کے جدید دور میں تانگے کی اہمیت بالکل ختم ہوچکی ہے کیونکہ جدید سہولیات سے آراستہ موٹر سائیکلوں اور کاروں نے ان کی جگہ لے لی ہے۔
یہی وجہ ہے کہ تانگہ مالکان کی آمدنی نہ کے برابر ہوگئی ہے اور دن بھر میں انھیں 150 روپئے تک ہی آمدنی حاصل ہوتی ہے جس کے سبب وہ کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور اب یہ تانگہ چلانا بھی نہیں چاہتے۔
Last Updated : Aug 10, 2019, 3:39 PM IST