ریاست اتر پردیش کے مرادآباد سے سماج وادی پارٹی کے سابق رکن اسمبلی حاجی یوسف انصاری نے خاص بات چیت کے دوران اے آئی یو ڈی ایف کے سربراہ بدرالدّین اجمل کے پچھلے دنوں دیے گئے متنازعہ بیان پر کہا کہ یہ ان کا ذاتی بیان ہوسکتا ہے۔
مرادآباد کے سابق رکن اسمبلی سے خاص بات چیت انہوں نے کہا کہ آسام میں این آر سی وغیرہ بھی نافذ ہے اس لیے انہوں نے کیا سوچ کر اس طرح کا بیان دیا یہ تو وہی بتاسکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کسی کی جاگیر نہیں ہے ملک کا آئین سب کے لیے برابر ہے اور ہر انسان اپنے اپنے مذہب کے حساب سے عبادت کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'ہم اپنے مذہب کے اعتبار سے داڑھی بھی رکھیں گے، ٹوپی بھی لگائیں گے اور خواتین برقعہ بھی پہنیں گی، کیوں کہ بھارت ایک سیکولر ملک ہے اور اس ملک میں ابھی بھی انسانیت زندہ ہے۔ بی جے پی کی حکومت میں ایسا کچھ ہو جس سے ہماری مذہبی شناخت متاثر ہو، ایسا میں نہیں مانتا'۔
مرادآباد کے سابق رکن اسمبلی سے خاص بات چیت ریاست آسام سے اے آئی یو ڈی ایف کے صدر اور رکن پارلیمنٹ بدرالدّین اجمل نے ابھی حال ہی میں ایک بیان میں کہا تھا 'اگر بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت مرکز میں دوبارہ آتی ہے تو مسلمانوں کو نہ ٹوپی پہننے دیا جائے گا اور نہ داڑھی رکھنے کی ہی اجازت دی جائے گی اور آباد مسجدوں کو بھی مسمار کردیا جائے گا'۔