اردو

urdu

ETV Bharat / state

Taj Mahal Free Entry تاج محل میں تین دنوں تک فری انٹری - up urdu news

مغل بادشاہ شاہ جہاں کے 368 ویں عرس کے موقع پر آج سے تین دنوں تک لوگوں کو تاج محل میں فری داخلہ ملے گا۔ اس بات کی جانکاری عرس کمیٹی کے صدر ابراہیم زیدی نے دی۔ Three day Urs of Shah Jahan begins

Etv Bharat
Etv Bharat

By

Published : Feb 17, 2023, 9:28 AM IST

آگرہ: مغل بادشاہ شاہ جہاں کے 368 ویں عرس کے موقع پر آگرہ کے تاج محل میں 17 سے 19 فروری تک داخلہ مفت رہے گا۔ اس دوران تاج محل میں مختلف رسمیں ادا کی جائیں گی۔ عرس کمیٹی کے صدر ابراہیم زیدی نے بتایا کہ ہر سال کی طرح اس سال بھی مغل باشاہ شاہ جہاں کا عرس آج سے 19 فروری تک منایا جائے گا۔ اس دوران ہر کسی کو تاج محل میں تین دنوں تک فری انٹری رہے گی۔ کسی کو بھی تاج محل دیکھنے کے لیے ٹکٹ خریدنے کی ضرورے نہیں ہے۔

عرس کے دوان تاج محل دیکھنے آنے والے سیاح مغل بادشاہ شاہجہاں اور ان کی بیگم ممتاز محل کے مقبرے کو قریب سے دیکھ سکیں گے جہاں عام دنوں میں لوگوں کو جانے کی اجازت نہیں ہوتی۔ عرس کمیٹی کے صدر ابراہیم زیدی نے کہا کہ عرس کے پہلے دن یعنی آج غسل کی رسم ادا کی جائے گی۔ اس کے بعد اذان ہوتی ہے۔ 18 فروری کو صندل اور میلاد شریف کی رسمیں ادا کی جائیں گی۔ انہوں نے بتایا کہ صندل کی رسم میں پورے تاج محل پر چندن کا لیپ لگایا جاتا ہے۔ اس کی خوشبو سے تاج محل مہک اٹھتا ہے اور تیسرے دن چادر پیش کی جاتی ہے۔

انہوں بتایا کہ چادر پیشی کا دن سب سے خاص ہوتا ہے۔ اس میں سینکڑوں میٹر لمبی چادر تاج پر چڑھائی جاتی ہے۔ اس مرتبہ عرس کے دوران بادشاہ شاہ جہاں کے مقبرے پر 1450 میٹر لمبی چادر چڑھائی جائے گی۔ تاج میں داخلہ تین دن تک مفت رہے گا۔ یہاں گٹکا، تمباکو، پان، سگریٹ، بیڑی، ماچس، مسالا، پوسٹر، بینڈ، اسکریو ڈرایور اور چاقو جیسی چیزوں پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ واضح رہے کہ ہر مہینے بھارت اور بیرون ملک سے لاکھوں سیاح تاج محل دیکھنے آگرہ پہنچتے ہیں۔ اگر آپ بھی تاج محل دیکھنے کا پلان بنا رہے ہیں تو یہ ویک اینڈ آپ کے لیے ایک اچھا آپشن ہو سکتا ہے۔ تاج محل میں 17 سے 19 فروری تک داخلہ مفت ہے۔ اس دوران سیاح مغل بادشاہ شاہ جہاں اور ممتاز کے مقبروں کو بھی دیکھ سکیں گے۔ عام دنوں میں ان مقبروں کو دیکھنے کی اجازت نہیں ہوتی۔

یہ بھی پڑھیں : Taj Mahal Timing تاج محل رات دس بجے تک سیاحوں کے لیے کھولا جائے گا، مرکزی وزیر کی تجویز

ABOUT THE AUTHOR

...view details