عالمی یوم مادری زبان کی مناسبت سے رامپور کے گورنمنٹ رضا پی جی کالج میں مزاکرے کا اہتمام کیا گیا۔ اس موقع پر کالج کے اساتذہ اور طلبا نے مادری زبان کے تحفظ اور اس کی بقاء کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
رامپور میں مادری زبان پر سیمینار کا اہتمام کالج میں اگنو سینٹر کے انچارج ڈاکٹر پردیپ کمار نے کہا کہ 'اس مزاکرہ کا مقصد نوجوانوں میں ان کی مادری زمان کی اہمیت و افادیت سے روشناس کرانا ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'ہر برس 21 فروری کو یونیسکو کی جانب سے اس دن کا اہتمام کیا جاتا ہے۔'
بی ایڈ سیکنڈ ایئر کے طالب علم اصغر علی خان نے اپنے موضوع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ 'بچہ جب اپنی ماں کی کود میں آنکھ کھولتا ہے تو جو زبان وہ سیکھتا ہے، وہی اس کی مادری زبان ہوتی ہے۔ اسی زبان کو وہ سیکھتے سیکھتے بڑا ہوتا ہے۔'
رامپور میں مادری زبان پر سیمینار کا اہتمام انہوں نے کہا کہ چاہے علاقائی سطح پر ہو یا ریاستی سطح پر ہم سب کی یہی کوششیں ہیں کہ ہم سب مل کر اپنی مادری زبان کی ترقی اور اس کی نشر و اشاعت کریں۔
قابل ذکر ہے کہ یونیسکو نے نومبر سنہ 1999 کو بین الاقوامی یوم مادری زبان کے اہتمام کا فیصلہ کیا تھا۔ بین الاقوامی یوم مادری زبان ہر برس 21 فروری کو منایا جاتا ہے۔ یہ دن دنیا بھر میں سلیبریٹ کیا جاتا ہے۔
21 فروری سنہ 1952 میں ڈھاکہ یونیورسٹی کے طلبا اور سماجی کارکنان نے اس وقت کی حکومت پاکستان کی زبان پالیسی کی مخالفت کی۔ ان کا مظاہرہ اپنی مادری زبان کے وجود کو برقرار رکھنے کے لیے تھا۔
مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ بنگلہ زبان کو قانونی درجہ دیا جائے۔ پاکستان کی پولیس نے مظاہرین پر گولیاں برسائیں لیکن مظاہرہ نہیں ختم ہوا اور آخر میں حکومت کو بنگلہ زبان کو قانونی درجہ دینا پڑا۔
زبان کی بقاء کی تحریک میں شہید ہوئے نوجوانوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے یونیسکو نے نومبر سنہ 1999 میں جنرل کانفرنس میں عالمی یوم مادری زبان کے اہتمام کا فیصلہ کیا تھا۔